وفاقی حکومت کا ‏وزیراعلیٰ پنجاب الیکشن کیس فل کورٹ کے سامنے رکھنےکا مطالبہ

لاہور(قدرت روزنامہ) "وفاقی حکومت کا ‏وزیراعلیٰ پنجاب الیکشن کیس فل کورٹ کے سامنے رکھنےکا مطالبہ . وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ2015 میں سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ پارٹی ہیڈ کو ہی اختیار حاصل ہے\ .

تفصیلات کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ الیکشن کیس فل کورٹ کے سامنے رکھا جائے، 2015 میں سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ نے قرار دیا کہ پارٹی ہیڈ کو ہی اختیار حاصل ہے، ایک ہی معاملے میں دو تشریحات نہیں کی جا سکتیں .
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ صدارتی ریفرنس میں تین دو کے فیصلے کی وجہ سے یہ ابہام رہےگا، فل کورٹ اس معاملےکو دیکھ لےگا تو یہ معاملہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا .
ان کا کہنا تھا کہ مقدمےکی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے فل کورٹ بنایا جانا چاہیے، معاشرےکا ہر طبقہ فل کورٹ بینچ بٹھانے کا مطالبہ کر رہاہے،سپریم کورٹ بار کے 5 سابق صدور نے بھی فل کورٹ کامطالبہ دہرایا ہے، سول سوسائٹی بھی یہی کہتی ہے کہ اہم مقدمات کے لیے لارجر بینچ تشکیل دیا جانا چاہیے .

وفاقی وزیرقانون کا کہنا تھا کہ عمران خان نے صدر مملکت سےکہہ کر سپریم کورٹ کو ریفرنس بھیجا، ریفرنس میں ارکان کو ڈی سیٹ کرنےکا کہا گیا، یہ کیس زیرسماعت تھا،کوشش کی گئی اس پرحکم امتناعی لیا جائے، اسی دوران پنجاب میں وزیراعلیٰ کے انتخابات ہوگئے، حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ بنے اور مخالفین نے حصہ نہ لیا .

. .

متعلقہ خبریں