ریاست دشمن کے ہاتھوں نہیں بلکہ اپنے ہی اداروں کے ہاتھوں کمزور ہورہی ہے، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ ریاست دشمن کے ہاتھوں نہیں بلکہ اپنے ہی اداروں کے ہاتھوں کمزور ہورہی ہے اگر کسی کو سیاست یا سیاسی جماعت کی حمایت کا زیادہ شوق ہے تو مستعفی ہوکر سامنے آئے،موجودہ آئینی بحران پر پی ڈی ایم

کی تمام جماعتوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ فل کورٹ کا قیام عمل میں لایا جائے . اتوار کے روز اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پنجاب کا مسئلہ قومی اہمیت کا حامل مسئلہ ہے پنجاب کے انتخابات اور وزیر اعلی کا چناو اور عدلیہ میں ہنگامی طور پرلے جایا جانا بہت اہم ہے اور فوری درخواست اور فوری سماعت احساس دلارہی ہے کہ عدالت یا تو دبا و کی وجہ سے یا اپنی دلچپسی سے یہ سب کررہی ہے انہوں نے کہاکہ جے یو آئی اس مقدمے میں فریق بننے کا اعلان کرتی ہے انہوں نے کہاکہ ملکی آئین کی بقاکے لئے ہم ہر جدوجہد کریں گے اس وقت نئی نئی باتیں عدالتی ماحول سے عام آدمی کے کانوں میں پڑتی ہیں انہوں نے کہاکہ کسی بھی پارٹی کے رکن کیلئے پارٹی لیڈر ہی آخری فیصلوں کا اختیار رکھتا ہے اورپوری دنیا میں وزیر اعظم یاپارٹی صدر ہی آخری فیصلہ کرتا ہے مگر آج ایک نئی بحث چھیڑ دی گئی ہے کہ پارلیمانی پارٹی لیڈر ہی سب کچھ ہے انہوں نے کہاکہ بعض اوقات پارٹی سربراہ ایوان سے باہر ہوتا ہے مگر نگرانی وہی کرتا ہے پنجاب میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب سے قبل ہی مونس الہی خط کا مطلب سمجھ لیتے ہیں اور اپنی ہار کا اعلان کرتے ہیں مگراس بات کی سمجھ ججوں کو نہیں آرہی ہے لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کیس کو فل کورٹ میں سنا جائے انہوں نے کہاکہ آج پوری حکمران اتحاد کا فل کورٹ کا مطالبہ ہے ہمیں تین یا پانچ نہیں بلکہ فل کورٹ چاہئے

انہوں نے کہاکہ ریاست دشمن کے ہاتھوں سے نہیں بلکہ اپنے اداروں کی وجہ سے کمزور ہورہی ہے حکومت کو حکومت کرنے دیں ہم نے موجودہ حالات میں حکومت لیکر مشکل چیلنج قبول کیا ہے اور عمران حکومت کے چا ر سالہ غلاضت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ان مشکل حالات سے نکلنا ایک چیلنج ہے اگر اداروں کی جانب سے مداخلت جاری رہی اور ابہام رہے گا تو کچھ بھی درست کام نہیں کرے گا انہوں نے کہاکہ

ہمارے اداروں میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو ریٹائرمنٹ کے بعد بے نقاب ہوجاتے ہیں بعض ایسے بھی ہیں جو ادارے کو ایک پارٹی کے لئے استعمال کرتے ہیں ہم ایسے افراد سے کہتے ہیں کہ وہ اداروں سے نکل کر اور ریٹائرمنٹ لیکر کھل کر سامنے آئیں انہوں نے کہاکہ عمران خان کی سیاست جھوٹے بیانئے پر کھڑی ہے اس کا نہ تو کوئی مستقل نظریہ ہے اور نہ ہی عقیدہ ہے آئے روز اس کا بیانیہ تبدیل ہوجاتا ہے عمران خان کی ڈفلی پر کچھ لڑکے

لڑکیاں ناچتے ہیں عمران کی مستقل حیثیت صرف عالمی ایجنڈے کی تکمیل ہے عمران ریاست اور اس کے نظریے کو تباہ کرنے کے ایجنڈے پر ہیں ہمیں بتایا جائے کہ کون عمران کو تحفظ دے رہا ہے پریس کانفرنس کے دوران عدالتی فیصلوں کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم عدالتوں سے فیصلوں کا اختیار کب چھین رہے ہیں ہم تو صرف فل کورٹ کا مطالبہ کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ عدالتی فیصلوں پر تنقید کا ہر کسی کو حق ہے میں ابھی یہ بھی نہیں کہتا کہ اسٹیبلشمنٹ مداخلت کررہی ہے ہوسکتا ہے کچھ لوگ ایسا کررہے ہوں .

. .

متعلقہ خبریں