جائز تنقید پر قدغن نہیں،عدلیہ پر تنقید قابل مذمت ہے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) تحریک انصاف کے سینیٹر اور قانون دان علی ظفر کا کہنا ہے کہ پنجاب کے لاوارث ہونے سے معیشت پر اثر پڑ رہا ہے،فیصلہ کیا گیا تھا کہ سیاسی جماعتوں کےآٹھ،آٹھ لوگ سماعت کا حصہ بن سکیں گے . علی ظفر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جائز تنقید پر قدغن نہیں،عدلیہ پر تنقید قابل مذمت ہے،جو کہنا ہے عدالت کے سامنے کہیں .


سپریم کورٹ کے باہر بھی کارروائی سننے کا شاید انتظام کیا گیا ہے،سپریم کورٹ میں جگہ محدود ہے صورتحال کنٹرول کرنامشکل تھا . خیال رہے کہ آج حکمران اتحاد کی پریس کانفرنس میں نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا کہ ایک غلط فیصلہ مقدمے کا اڑا کر رکھ دیتا ہے، ترازو ٹھیک کر لیں تو پاکستان ٹھیک ہو جائے گا،اداروں کی توہین اداروں کے اندر سے ہوتی ہے،فیصلوں کے اثرات آنے والے وقتوں پر بھی ہوتے ہیں .
بنچ بنتا ہے لوگوں کو پہلے سے علم ہوتا ہے کیا فیصلہ آئے گا،عدلیہ کی اگر کوئی توہین کرتا ہے تو متنازع فیصلے کرتے ہیں انسان نہیں . قوم نے دیکھا چھٹی کے دن رات کو سپریم کورٹ کھلی . واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ میں وزراء سمیت سیاستدانوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی .
پابندی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران ہو گی،جبکہ سپریم کورٹ کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کرتے ہوئے رینجرز کی نفری تعینات کردی گئی . میڈیا رپورٹس میں پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے سے معلوم ہوا ہے کہ سماعت کے باعث سپریم کورٹ آنے والے راستوں کو بند کردیا گیا،سیرینا چوک اور مارگلہ روڈ سے گاڑیوں کا ریڈزون میں داخلہ ہوگا .

. .

متعلقہ خبریں