ق لیگ کے 10 ارکان ڈی سیٹ ہونے کی صورت میں حکمران اتحاد نے نئی حکمت عملی تیار کر لی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) ق لیگ کے دس ارکان ڈی سیٹ ہونے کی صورت میں حکمران اتحاد نے نئی حکمت عملی تیار کر لی ہے . نیوز نیوز کی رپورٹ کے مطابق پارٹی سربراہ کے فیصلے کے خلاف ووٹ کرنے پر ق لیگ کے ارکان اسمبلی کے سیٹ کھونے کا خدشہ یے .

حکمران اتحاد ق لیگ کے ارکان اسمبلی کے ڈی سیٹ ہونے پر ون ٹائم سیٹ ایڈ جسمنٹ کے لیے تیار ہو گیا .
پارٹی سربراہ کے اختیار کو تسلیم کیا گیا تو ق لیگ کے دس ارکان اسمبلی ڈی سیٹ ہو جائیں گے . جنرل نشستوں پر ضمنی انتخاب کی صورت میں حکران اپنے امیدوار نہیں کھڑے گا . ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت حسین کے ہرامیدوار کی سپورٹ کی جائے گی جن ارکان اسمبلی پر ڈی سیٹ ہونے کے خدشاتت منڈ لا رہے ہیں وہ پریشان ہیں . دوسری جانب پی ڈی ایم جماعتوں نے ڈپٹی اسپیکر کے رولنگ کے خلاف کیس میں فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا ہے .
پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پارٹی سربراہ دیکھ کر آئین کی تشریح اورعدالتوں کے فیصلے بدل جاتے ہیں،آئین شکنی کیس میں صدر مملکت اور قاسم سوری ملوث ہیں ، انہیں عدالت میں طلب نہیں کیا جاتا ،وزیراعظم شہباز شریف اکثر عدالتوں میں دیکھے جاتے ہیں،ادارے کی توہین ادارے کے اندر سے ہوتی ہے ،جس طرح میچ فکسنگ ایک جرم ہے اسی طرح بینچ فکسنگ بھی ایک جرم ہے اس پربھی از خود نوٹس ہونا چاہیے،انصاف کا ترازو کو ٹھیک کرلیں، جب انصاف کا ترازو ٹھیک ہوگا تو پاکستان بھی خود بخود ٹھیک ہوجائے گا .
پیر کو یہاں اتحادی جماعتوں کے قائدین مولانا فضل الرحمن ، بلاول بھٹو زر داری ،ہاشم نوتزئی، ایمل خان، طارق بشیر چیمہ، خالد مگسی ،اسلم بھوتانی، اسامہ قادری، خالد مقبول صدیقی (زوم) شاہ زین بگٹی، محسن داوڑو دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ چرچل نے جنگ عظیم دوم کے دوران کہا تھا اگر ہماری عدالتیں انصاف فراہم کر رہی ہیں تو ہمیں کوئی شکست نہیں دے سکتا .

. .

متعلقہ خبریں