بھائیو اب پیسے دینا پڑیں گے، 36 ہزار ٹیکس دیں گے تو جان چھوٹے گی: وزیر خزانہ

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دکان داروں پر واضح کر دیا ہے کہ پیسے تو دینے پڑیں گے، اگر 36 ہزار روپے ٹیکس دے دیں گے تو جان چھوٹ جائے گی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ملک میں مہنگائی کا اعتراف کر لیا، تاہم ذمہ داری پی ٹی آئی پر ڈال دی۔
وزیر خزانہ نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کا بھی دعویٰ کیا، اور دوسری طرف کہا آئی ایم ایف کی ایک شرط باقی ہے، وہ بھی کل پوری ہو جائے گی۔انھوں نے کہا بھائیوں اب پیسے دینا پڑیں گے، اگر 36 ہزار ٹیکس دے دیں گے تو جان چھوٹ جائے گی، جو دکان دار 100 یا 150 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں ان پر ایف بی آر ٹیکس معاف ہوگا، انڈسٹریز، بینکرز کو بھی ٹیکس دینا پڑے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے سال سے ایک اور ٹیکس ڈالنے لگا ہوں، جو مینوفیکچرنگ کمپنی اپنا 10 فی صد بھی ایکسپورٹ نہیں کر سکے گی، اس پر 5 فی صد اضافی ٹیکس ہوگا۔مفتاح اسماعیل نے کہا یہ بات درست ہے کہ مہنگائی بہت ہے، میری بہنیں بھی یہی بتاتی ہیں، لیکن بحثیت وزیر خزانہ کچھ نہیں کر سکتا، میرے ہاتھ بندھے ہیں، ہماری ترجیح مہنگائی روکنا اور گروتھ نہیں، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا ہے۔
انھوں نے کہا اگست میں روپے سے پریشر کم ہو جائے گا، عمران خان حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک خسارے میں گیا، ہم نے ملکی مفادات کے لیے سیاسی مفادات نہیں دیکھے، پاکستان کو صحت مند معیشت دیں گے۔