پاکستان میں معاشی بحران عارضی نوعیت کے ہیں، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا مشترکہ بیان
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے مسائل عارضی نوعیت کے ہیں اس سے نکل جائیں گے۔وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے اپنے بیان میں کہا کہ آئندہ 12 مہینوں کے لیے 4 ارب ڈالر کے اضافی قرضوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، قرضوں کی ضروریات جاری کھاتے کے خسارے تقریباً 10 ارب ڈالر ہونے اور تقریباً 24 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی اصل رقم کی ادائیگی کے سبب پیدا ہوئیں
بیان میں کہا گیا ہے کہ آئندہ اس خسارے کو قابو میں کرنے کے لیے پالیسی ریٹ 800 بیسس پوائنٹس بڑھایا گیا جبکہ توانائی کی سبسڈی کا پیکیج ختم کردیا گیا۔وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لیے پوری قوت صرف کی جارہی ہے، پاکستان مالی مسائل سے جلد نکلنے والا ہے، روپے کی قدر وقتی طور پر کم ہوئی ہے، توقع ہے کہ چند ماہ میں اس کی قدر بڑھ جائے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف جائزے کی تکمیل کیلئے تمام پیشگی شرائط پوری کردیں ہیں، ایک اعشاریہ دو ارب ڈالرکی قسط کے اجراء کیلئے آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس آئندہ ہفتوں میں متوقع ہے۔
بیان کے مطابق مالیاتی اور مانیٹری پالیسی دونوں سخت کردی ہیں، آئی ایم ایف پروگرام سے 2023ء میں درکار قرضوں کی ضرورت پوری ہوجائے گی۔وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے اپنے مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا کہ معاشی بحران بڑھنے میں سیاسی صورتحال کا بھی دخل ہے۔