ویڈیوز لیک کرنا نامناسب تھا، عامر لیاقت ڈپریشن میں تھے، بشریٰ اقبال

کراچی (قدرت روزنامہ)رکنِ قومی اسمبلی و میزبان عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اقبال نے کہا ہے کہ کسی کی ذاتی ویڈیوز لیک کرنا نامناسب تھا، عامر لیاقت ڈپریشن میں چلے گئے تھے۔
بشریٰ اقبال کی میڈیا سے گفتگو
بشریٰ اقبال نے کراچی کی مقامی عدالت سے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ ٹک ٹاکر دانیہ ملک سے متعلق کہا ہے کہ دانیہ نے یہ خود مانا کہ ویڈیوز اُنہوں نے بنائی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ شرعی طور پر دانیہ ملک کو خلع ہوچکی ہے، دانیہ ملک اب عامر لیاقت کی بیوہ نہیں ہیں۔ بشریٰ اقبال نے کہا کہ ایف آئی اے میں اس گینگ کے خلاف درخواست دی ہے، دانیہ کے بیانات بدلتے رہتے ہیں اس کو سزا ملنی چاہیے۔
پوسٹ مارٹم کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر
واضح رہے کہ آج صبح عامر لیاقت کی بیٹی دعا عامر کی جانب سے والد کے پوسٹ مارٹم کے فیصلے کے خلاف سیشن جج شرقی کی عدالت میں اپیل دائر کی گئی ہے۔
وکیل دعا عامر، ایڈووکیٹ ضیا اعوان نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ہم ہائیکورٹ کے حکم پر سیشن عدالت آئے ہیں، ایک ہی عدالت دو فیصلے نہیں کر سکتی، فیصلہ اہلخانہ کو سنے بغیر جلد بازی میں ہوا ہے۔وکیل دعا عامر نے کہا کہ پہلے ایک مجسٹریٹ نے کہا بغیر پوسٹ مارٹم کے تدفین کر دیں جس پر پولیس نے بھی اعتراض نہیں کیا، پولیس کو شواہد نہیں ملے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ فیملی نہیں چاہتی تھی کہ عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم ہو، عامرلیاقت کی تیسری اہلیہ کی والدہ نے پوسٹ مارٹم کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔