تخم بالنگا کے استعمال سے صحت پر جادوئی اثرات مرتب

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)تخم بالنگا کے استعمال سے صحت پر جادوئی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ماہرین غذا ئیت کے مطابق تخم بالنگا وٹامنز، منرلز اور فائبر سے بھرپور غذا ہے، اس میں دودھ کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ کیلشیم اورسیٹریس پھلوں کے مقابلے میں سات گنا زیادہ وٹامن سی پایا جاتا ہے، یہ تاثیر میں ٹھنڈا اور فوائد میں بے مثال ہے۔

تخم بالنگا ہڈیوں کے لیے نقصان دہ فاسفورس کو اپنے اندر جذب کر لیتا ہے اور اس میں موجود کیلشیم کی بڑی مقدار ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے، اس کے علاوہ اس بیج میں زِنک کی موجودگی مُنہ اور دانتوں کی صحت کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتی ہے۔فائبر سے بھرپور تخم بالنگا معدے اور آنتوں کی صفائی کا سبب بنتا ہے، یہ معدے کو متحرک کرتا ہے اور غذا ہضم کرنے کے لیے معدے کی کارکردگی بڑھا دیتا ہے، غذا کے ہضم ہونے اور اخراج کے دوران جسم میں موجود فاسد مادوں کے صفائے کا بھی باعث بنتا ہے ۔

تخم بالنگا کے استعمال سے جسم میں موجود انسولین کے نظام کو زیادہ کام نہیں کرنا پڑتا جس کے سبب شوگر جیسی بیماری سے بھی بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہونے کے سبب تخم بالنگا کا استعمال دل کے لیے انتہائی مفید ہے، یہ دل کی بند نالیوں کو کھلولتا ہے اور جسم پر عمر کے آنے والے اثرات کو سست کر دیتا ہے، کولیسٹرول لیول متوازن بناتا ہے۔

جوڑوں کے درد سے نجات ملتی ہے، پر سکون نیند میں بہتری آتی ہے، آنتوں کی صفائی عمل میں آتی ہے اور نظام ہاضمہ درست اور متحرک ہوتا ہے۔جسمانی قوت میں اضافہ ہونے سمیت روزانہ کی بنیاد پر استعمال سے اضافی وزن میں بھی واضح کمی واقع ہوتی ہے۔

اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات، فائبر، آئرن اور کیلشیم اور دیگر معدنیات سے بھر پور تخم بالنگا قدرت کی جانب سے انسان کے لیے صحت کا ایک خزانہ ہے۔

تخم بالنگا کے صرف ایک اونس میں 14 گرام فائبر پایا جاتا ہے جو کہ نشاستہ کی روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا نصف سے زیادہ حصہ بنتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے تخم بالنگا کے استعمال سے ڈپریشن جیسے مرض کا علاج ممکن ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق تخم بالنگا اومیگا 3سے مالا مال ہے اس لیے انسان کے مزاج کو مثبت اور اسے خوشگوار بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کیونکہ غذائی ماہرین کی جانب سے تخم بالنگا کا استعمال بچوں کو کروانے سے منع کیا جاتا ہے۔