اسلام آباد (قدرت روزنامہ) شہباز حکومت نے ایک اور منی بجٹ لانے کی تیاری کرلی ، فرٹیلائزر، شوگر، تمباکو اور ٹیکسٹائل کے شعبے پر مزید ٹیکسز عائد کئے جانے کا امکان ہے . تفصیلات کے مطابق شہباز حکومت نے ارب کے ٹیکسز کے لیے ایک اور منی بجٹ لانے کی تیاریاں شروع کر دیں .
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس او کیلئے 30 ارب روپے کے ٹیکسز منی بجٹ سے لگانے کی بھی تجویز تیار ہے، فرٹیلائزر، شوگر، تمباکو اور ٹیکسٹائل کے شعبے پر مزید ٹیکسز عائد کئے جانے کا امکان ہے .
ذرائع ایف بی آر ا نے بتایا ہے کہ 4بڑے سیکٹرز پر منی بجٹ کے فنانس بل کے ذریعے ٹیکسز عائد کئے جاسکتے ہیں اور آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے قبل ہی آرڈیننس جاری ہونے کا امکان ہے .
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر ان لینڈ ریونیوپالیسی ونگ منی بجٹ کے خدوخال پر کام کر رہا ہے، تاجروں کے بلزسے فکسڈ ٹیکس ختم ہونے کے باعث ٹیکس اقدامات کئےجا رہے ہیں، تاجروں کے بلز پر ٹیکس ختم کرنے سے 40 ارب تک کا ریونیو نقصان ہوا . ذرائع کے مطابق ایف بی آر حکام منی بجٹ اور آئی ایم ایف پر بریفنگ کیلئے وزیراعظم آفس میں موجود ہیں ، تاجروں کےبلز میں فکس ٹیکس اکتوبر تک مؤخر کیا گیا ہے، نومبر سے تاجروں سے انکم ٹیکس وصولی کا نیا طریقہ کار بھی لایا جائے گا .