کیپٹن رضوان کو اندازہ ہوگیا کہ سفر جاری رکھا تو طیارہ کسی حادثے سے دوچار ہوسکتا ہے، اس لیے انہوں نے فوری طور پر ائیر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ کیا . جیو نیوز کے مطابق گزشتہ شب 100 سے زائد مسافروں کے ساتھ کراچی سے لاہور جانے والی پرواز PK-306 ہزاروں فٹ کی بلندی پر پہنچی تو انکشاف ہوا کہ سپیڈ میٹرز خراب ہیں، پائلٹ نے فوری طور پر ٹریفک کنٹرولر کو آگاہ کیا اور ممکنہ حادثے سے پہلے ہی طیارہ واپس کراچی ائیرپورٹ لے آئے . اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ مسافروں کو دوسری پرواز کے ذریعے رات ساڑھے دس بجے لاہور روانہ کیا گیا جبکہ فنی خرابی کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے . رپورٹ کے مطابق پائلٹ، پی آئی اے ائیربس 320 رجسٹریشن نمبر AP-BLU میں یہ خرابی پہلے بھی رپورٹ کر چکے ہیں جس کی آڈیو بھی سامنے آچکی ہے جبکہ گزشتہ روز ہی اسلام آباد ائیر پورٹ پر پی آئی اے کی ایک اور پرواز پی کے 309 کے اسپیڈ میٹر میں بھی خرابی رپورٹ ہوئی تھی . . .
کراچی (قدرت روزنامہ) پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز ( پی آئی اے) کا مسافر طیارہ پائلٹ کی حاضر دماغی اور بروقت فیصلے کی وجہ سے کسی ممکنہ حادثے یا نا خوشگوار واقعے سے بال بال بچ گیا، مذکورہ طیارہ ہزاروں کی فٹ کی بلندی پر تھا جب پائلٹ رضوان گوندل پر انکشاف ہوا کہ دونوں سپیڈ میٹرز طیارے کی رفتار مختلف بتا رہے ہیں . بائیں طرف کا میٹر ٹارگٹ سپیڈ 200 ناٹیکل میل بتا رہا تھا جبکہ اصل ٹارگٹ سپیڈ 250 ناٹیکل میل تھی .
متعلقہ خبریں