بحیرہ عرب میں موجود ڈپریشن کراچی سے کتنا دور رہ گیا؟
کراچی (قدرت روزنامہ)محکمہ موسمیات نے ٹروپیکل سینٹر کا الرٹ 3 جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بحیرہ عرب میں موجود ڈپریشن کراچی سے 450 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے اور آئندہ 12 گھنٹوں میں اس کے کمزور ہونے کے امکانات ہیں۔ٹروپیکل سینٹر کے جاری کردہ تیسرے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈپریشن کا فاصلہ ٹھٹھ سے 500 کلومیٹر جبکہ اومان سے 350 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
محکمہ موسمیات کےمطابق سمندر میں موجود اس سرگرمی کو ٹروپیکل سائیکلون سینٹر مسلسل مانیٹر کر رہا ہے، بحیرہ عرب میں موجود ڈپریشن سے پاکستان کے کسی بھی ساحلی مقام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
ٹروپیکل سینٹر کے جاری کردہ تیسرے الرٹ میں بتایا گیا ہے کہ سمندر اگلے دو روز کے دوران غیر ہموار رہے گا اور اس میں شدید طغیانی کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کے تناظر میں سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیر کل رات تک سمندر میں انتہائی احتیاط برتیں۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے شہر قائد میں آج سے 15 اگست کی دوپہر تک گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔
کراچی میں 16 اگست سے بہت زیادہ شدت کی موسلادھار بارشوں کا امکان
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ کراچی میں 16 اگست کی دوپہر سے ایک اور ہوا کا کم دباؤ اثر انداز ہونا شروع ہوگا جس سے کراچی میں بہت زیادہ شدت کی موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ 18 یا 19 اگست کی دوپہر تک جاری رہنے کا امکان ہے، شہر میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے جبکہ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ سمندر میں 14 اگست تک طغیانی رہے گی، ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی جائے۔