ترجمان طالبان کا کہناہے کہ امارات اسلامیہ اس بات کا اعیادہ کرتی ہے کہ کسی کو نقصان نہیں پہنچایا جائیگا . ہم کسی بھی قسم کا انتقام نہیں لیں گے . شہر میں خون خرابے سے بچنے کے لیے دوسری جانب مذاکرات جاری ہیں . امریکی سفارت خانے نے پچاس فیصد عملہ کم کردیا ، افغانستان میں صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے ، طالبان ترجمان نے کہا ہے کہ وہ کسی تشدد کے زور پر شہر میں داخل نہیں ہوں گے ، سرکاری عمارات خالی کروا لی گئی ہیں ، یورپی یونین کا عملہ خفیہ مقامات پر منتقل . افغان ترجمان کا کہناہے کہ ہم نے سیز فائر کا اعلان نہیں کیا ، لیکن ہم تنہا ، نہتے شہریوں پر گولی نہیں چلائیں گے ، انہوں نے کاروباری افرادسے کہا ہے کہ وہ آرام سےبیٹھیں انہیں کچھ نہیں کہا جائیگا ، کابل میں کئی علاقوں میں دکانیں بند ہونا شروع ہوگئیں . ان کا کہناتھا کہ ہم انتقام نہیں لے رہے ، سویلیں اور فوجی حکام محفوظ رہیں گے . افغان وزارت داخلہ بھی کہنا ہے کہ طالبان ہر سمت سے کابل پر دھاوا بول رہے ہیں اور اب وہ کابل میں داخل ہورہے ہیں . اس صورتحال میں افغان صدر اشرف غنی کے متعلق کسی بھی قسم کی کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں . . .
کابل (قدرت روزنامہ) افغانستان میں جاری دو ماہ کی جنگ کے بعد طالبان کی دارالحکومت کا بل میں داخل ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں . گلوبل ڈیفنس انسائیٹ اور افغان وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق طالبان ہر طرف سے کابل میں داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں ، جس کی تصدیق افغان وزارت داخلہ نے بھی کردی .
متعلقہ خبریں