اسلام آباد (قدرت روزنامہ)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ اسٹیل ملز میں 10 ارب روپے کی چوری کا ماسٹر مائنڈ کون ہے؟قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس مصطفیٰ شاہ کی سربراہی میں اسلام آباد میں منعقد ہوا . اجلاس میں پاکستان اسٹیل ملز سے10 ارب روپے کے سامان کی مبینہ چوری کے معاملے کا جائزہ لیا گیا .
اسٹیل ملز کے حکام نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ انچارج سی ایم ڈی عبدالرحمٰن چوریوں کا ماسٹر مائنڈ تھا، اسے انکوائری میں بلایا گیا لیکن وہ نہیں آیا جس کے بعد اسے ملازمت سے معطل کر دیا گیا . بریفنگ میں اسٹیل ملز کی انتظامیہ نے سامان کی چوری کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عبدالرحمٰن نامی شخص نے 10 ارب روپے کے سامان کی چوری کی جھوٹی خبر چلوائی تھی، اس نے ان سب افراد کے نام دیے جنہوں نے تحقیقات کی تھیں .
اسٹیل ملز کے حکام نے اعتراف کیا کہ اسٹیل ملز میں چوری کے واقعات ہوتے رہتے ہیں، چوری کے واقعات میں ملزمان سے فائرنگ کا تبادلہ بھی معمول ہے . ان کا کہنا ہے کہ اسکریپ اٹھانے والا ٹھیکیدار ممریز خان اب ارب پتی بن چکا ہے جو اسٹیل ملز کی نجکاری کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہا ہے .
سیکریٹری صنعت نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، نجکاری کمیشن اسٹیل ملز کی نجکاری کیلئے کام کر رہا ہے . سیکریٹری صنعت نے میڈیا سے گزارش کی ہے کہ اسٹیل ملز کے معاملے کو زیادہ نہ اچھالیں، کہیں جو بولی دہندہ آ رہے ہیں وہ واپس نہ ہو جائیں . کمیٹی نے وزارتِ صنعت کو ایف آئی اے سے جلد تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے اگلےاجلاس میں نجکاری کمیشن کو طلب کر لیا .