اشرف غنی کے فرار پر طالبان بھی میدان میں آگئے

کابل(قدرت روزنامہ) طالبان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ملک سے فرار ہونے کی خبروں کی تحقیق کر رہے ہیں۔برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز نے افغان وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اشرف غنی اپنے قریبی ساتھیوں کے ہمراہ افغانستان چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ ان کے بارے میں یہ اطلاعات آرہی ہیں کہ وہ تاجکستان فرار ہوئے ہیں۔
دوسری جانب طالبان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ اشرف غنی کے ملک سے فرار ہونے کی خبروں کی تحقیق کر رہے ہیں۔
افغان ٹی وی چینل طلوع نیوز نے طالبان ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ یہ طے پا چکا ہے کہ سیاسی معاہدے کے بعد اشرف غنی اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے اور طاقت عبوری حکومت کے حوالے کردیں گے۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز صبح کے وقت ہی طالبان نے دارالحکومت کابل میں چاروں طرف سے داخل ہونا شروع کردیا تھا تاہم اس اہم موقع پر طالبان کی جانب سے جنگجوؤں کو شہر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ طالبان نے یہ اعلان بھی کیا کہ وہ بزورِ طاقت کابل پر قبضہ نہیں کریں گے جس کے بعد طالبان کا ایک وفد صدارتی محل میں مذاکرات کیلئے گیا جہاں حکومت کی منتقلی کے مذاکرات جاری ہیں۔