7 دن پہلے ہی مسلمان ہوئے۔۔ آخری وقت میں اسلام قبول کرنے والے 80 سالہ بزرگ کا جنازہ کس نے پڑھایا؟

کراچی(قدرت روزنامہ) منگھوپیر کے میر محمد گوٹھ سلطان آباد کے رہائشی نو مسلم محمد رفیق باجوہ انتقال کرگئے، نماز جنازہ جامعہ مسجد بلال میں ادا کردی گئی، سیکڑوں علماء اور طلبہ نے ان کا جنازہ پڑھا۔ 24 اگست کو رفیق باجوہ کے خاندان کے 19 افراد مسلمان ہوئے تھے، منگھوپیر کی جامع مسجد بلال کے خطیب مولانا محمد اسدالحق چترالی نے نو مسلم محمد رفیق باجوہ کو ان کے گھر جا کر کلمہ طیبہ پڑھایا تھا، وہ نو مسلم خاندان کے سربراہ تھے،

انہوں نے قادیانیت سے توبہ کر لی تھی اور یکم ستمبر کو حالت ایمان میں اللہ کو پیارے ہوئے ہیں۔ سینئر تحقیقاتی صحافی عظمت خان کی رپورٹ کے مطابق 24 اگست کو منگھوپیر میں ایک ہی قادیانی خاندان کے 19 افراد مشرف بہ اسلام ہو گئے تھے۔ جامع مسجد بلال میں مختلف مسالک کے علمائے کرام جن میں مولانا نصیب مینگل، مولانا اسداللہ ، مفتی نصر اللہ احمد پوری، علامہ ڈاکٹر شعیب، مولانا مقبول، مولانا حبیب رزق سمیت دیگر علمائے کرام شریک ہوئے۔ مسجد بلال میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں متعلقہ علاقے میں 1993 سے رہائش پزیر قادیانی خاندان کے 19 افراد قادیانیت کو چھوڑ کر حلقہ بگوش اسلام ہوئے۔

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت منگھو پیر کے سرپرست قاری ظفر اللہ نگرانی میں منعقدہ اس مجلس میں مختلف مسالک کے علمائے کرام بھی قادیانیت چھوڑنے اور اسلام قبول کرنے والے خاندان کی نصرت کیلئے موجود تھے۔ یہ خاندان 1993 سے منگھو پیر میں آباد تھا ، جن پر محنت جاری تھی، ان کی غمی و خوشی میں شرکت کی جاتی رہی، انہیں اسلام کی ترغیب دلائی جاتی رہی، انہیں اسلام کی جانب قائل کیا جاتا رہا جس پر وہ مسلمانوں اور اسلام سے متاثر ہوئے اور اسلام قبول کرلیا۔ مولانا اسداللہ کا کہنا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے نو مسلم خاندان کے اعزاز میں بڑا پروگرام منعقد نہیں کر سکے جلد اسی سلسلے کا ایک اور پروگرام منعقد کیا جائے گا جس میں مزید بھی قادیانی بھی اسلام قبول کریں گے۔