اسلام آباد (قدرت روزنامہ)محکمہ اینٹی کرپشن نے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کی حد تک الزام ثابت نہ ہونے کا بیان دے دیا . تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں شیخ رشید کی اینٹی کرپشن لاہورمیں طلبی نوٹس کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی .
دورانِ سماعت اینٹی کرپشن نے شیخ رشید کی حد تک الزام ثابت نہ ہونے کا بیان دے دیا . اسسٹنٹ ڈائریکٹراینٹی کرپشن نازیہ حسین عدالت میں پیش ہوئیں .
عدالت نے شیخ رشید کی درخواست اینٹی کرپشن کے بیان کی روشنی میں نمٹا دی . وکیل اینٹی کرپشن نے کہا کہ شیخ رشید کی حد تک الزام ثابت نہیں ہوا جس کے بعد وکیل شیخ رشید نے عدالت سے کہا کہ ہماری درخواست اب غیرمؤثرہوگئی ہے .
جسٹس امجد رفیق نے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی درخواست پر سماعت کی . درخواست میں چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری ہوم، ڈی جی اینٹی کرپشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا . درخواست گزارکی طرف انتظار حسین پنجوتھہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے .
شیخ رشید احمد نے کہا کہ ابھی تک رقبہ مکمل فروخت نہیں ہوا، ابھی 80 فیصد رقم وصول کرنا باقی ہے، ساری زمین کا قبضہ میرے پاس ہے، رائل ریذیڈینشیا والا رقم بھی نہیں دے رہا . ضلع اٹک میں 149 کنال کے رقبے کا 67 کروڑ میں رائل ریذیڈینشیا کیساتھ کا معاہدہ کیا تھا . شیخ رشید کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ رائل ریذیڈینشیا سے 10 کروڑ روپے ایڈوانس وصول کئے . 57 کروڑ کی ادائیگی 23 فروری 2022 تک مکمل ہوئی . زمین کی فروخت کا معاہدہ کسی بھی طرح غیرقانونی نہیں تھا . انکم ٹیکس ریٹرن میں ڈکلیئر شدہ زمین کو فروخت کرکے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی .
وکیل شیخ رشید نے کہا کہ اینٹی کرپشن نے غیر قانونی طورپرانکوائری شروع کی . اینٹی کرپشن میں کل 15 جولائی کی طلبی کا نوٹس غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے . درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک اینٹی کرپشن کو غیر قانونی ہراساں کرنے سے بھی روکا جائے .