جج ثاقب جواد نے استفسار کیا کہ کیا مدعی کا بیان الگ سے قلمبند کیا گیا ہے ؟ ، سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ظاہر کے والد نے ڈاکٹر طاہر ظہور سے رابطہ کیا جو وقوعہ تھا وہ ڈاکٹر طاہر ظہور تک بھی پہنچایا گیا ہوگا ، وکیل ملزم نے کہا کہ اگر ہم حقائق چھپاتے تو ہمارا ایک بندہ زخمی کیوں ہوتا ، ڈاکٹر طاہر ظہور کا کردار ہو تو بھی قابل ضمانت جرم ہے ، انہیں جیل نہیں بھیجا جا سکتا . عدالت نے تمام ملزموں کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجتے ہوئے 30اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نور مقدم قتل کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے تھراپی کلینک کے مالک سمیت چھ ملزموں کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا . ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ثاقب جواد کی عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا تمام ملزموں کو عدالت کے سامنے پیش کر دیا گیا ہے ، وکیل ملزم نے عدالت کو بتایا کہ تمام ملزمون کو ضمنی بیان پر گرفتار کیا گیا ہے ، ضمنی بیان میں ڈاکٹر طاہر کا نام موجود نہیں لہٰذا میرے موکل کو کیس سے ڈسچارج کیا جائے .
متعلقہ خبریں