بلوچستان میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلو چستان میں آٹے کا بحران مزید شدت اختیار کرنے لگا اور فلورملز مالکان نے ہڑتال کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کی جانب سے فلور ملز کو سرکاری گندم کی فراہمی کے باوجود صوبے بھر میں گندم اور آٹےکا بحران بدستور برقرار ہے۔
کوئٹہ میں فلورملز مالکان نے محکمہ خوراک کے رویے اورگندم کی عدم فراہمی کے خلاف ملز کو تالے لگا دیے ہیں۔ ہڑتال کے باعث کوئٹہ کے علاوہ نوشکی، مستونگ، پشین اورمچھ میں آٹے قلت پیدا ہوگئی ہے اور فی کلو آٹا 125 روپے تک فروخت ہونے لگا۔شہری کا کہنا ہے کہ ہماری پریشانی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور ہمیں سمجھ نہیں آرہی ہے کہ ہم کہاں جائیں اور کس سے فریاد کریں، ہمارا کوئی سننے والا نہیں۔
فلورملز ایسوسی ایشن رہنماوں کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک فلورملز کا ماہانہ گندم کا کوٹہ ریلیز نہیں کررہا، سیکریٹری خوراک نے فی فلور مل 300 گندم بوریاں دینے کا اعلان کیا ہے، جو ناکافی ہے۔
ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہنا ہےکہ بلوچستان میں گندم کی ماہانہ ضرورت 16 لاکھ بوری گندم ہے، بلوچستان میں طلب کے مطابق گندم کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔دوسری جانب سندھ میں ایک طرف سیلاب تو دوسری طرف مہنگائی کا طوفان برپا ہوگیا ہے۔ شہر قائد میں 10کلو چکی آٹے کا تھیلا 1250روپے تک جا پہنچا۔ شہریوں کا کہنا ہے اس مہنگائی میں ایک وقت کا کھانا کھانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔