بچپن کی یہ 5 علامات مستقبل میں امراضِ قلب کا سبب بن سکتی ہیں

میلبرن(قدرت روزنامہ) قلبی مسائل پر کی جانے والی ایک تحقیق میں بچپن میں پانچ خطرات کی شناخت کی گئی ہے جو مستقبل میں فالج اور دل کے دوروں کے متعلق بتاتے ہیں۔انٹرنیشنل چائلڈ ہُوڈ کارڈیوویسکیولر کنزورٹیئم اور آسٹریلیا کے مرڈوک چلڈرن ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی تقریباً 50 برس تک کی جانے والی اس تحقیق میں آسٹریلیا، امریکا اور فِن لینڈ سے تعلق رکھنے والے تین سے 19 برس کی عمر کے 38 ہزار افراد کا مطالعہ کیا گیا۔
تقریباً نصف صدی تک جاری رہنے والی اس تحقیق میں معلوم ہوا کہ باڈی ماس انڈیکس، فشار خون، کولیسٹرول، ٹرائگلیسیرائڈز (خون میں موجود ایک قسم کی چکنائی) اور نوجوانی میں کی جانے والی سیگریٹ نوشی کا تعلق امراضِ قلب سے تھا۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ خطرات سے متعلقہ قلبی مسائل کے یہ وقوعات 40 برس کی عمر سے ہی سامنے آنا شروع ہوگئےتھے۔
تحقیق کے سینئر مصنف پروفیسر ٹیرینس ڈوائیر کا کہنا تھا کہ میڈیکل اور سرجیکل دیکھ بھال کی امراضِ قلب کے علاج پر مؤثر ہونے کے باوجود، ت(تحقیق) کےاثر کا انحصار مؤثر حفاظتی لائحہ عمل پر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ محققین جانتے تھےکہ آخر میں انسانی صحت کے لیے ممکنہ فوائد بہت ٹھوس ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی طویل مدتی مطالعوں کو بچپن کے جسم کی پیمائشوں، فشار خون اور خون کی چکنائی کے تفصیلی ڈیٹا کے نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور اس عمر جس میں امراضِ قلب عام ہوجاتے ہیں تک جائزہ لینے میں ناکامی ہوتی ہے۔ لیکن محققین نے چیلنج کیا کیوں کہ وہ جانتے تھے بالآخر انسانی صحت کے لیے یہ بہت ٹھوس ہے۔نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی یہ تحقیق اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ مہلک اور غیر مہک امراضِ قلب کے وقوعات سے بچانے کے لیے ان پانچ علامات سے بچپن میں ہی بچنا چاہیئے۔