13 ویں منزل کی کھڑکی میں پھنسے بچے کو بچانے والوں کیلئے اعزاز

 

شارجہ (قدرت روزنامہ) شارجہ پولیس نے بلند و بالا عمارت کی 13ویں منزل پر کھڑکی میں پھنسے بچے کی جان بچانے والے 2 ہیروز کو انعامات سے نواز دیا، دونوں کو ان کے اچھے کام کا سرٹیفکیٹ اور ہر ایک کو ایک نیا موبائل فون پیش کیا گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق شارجہ پولیس نے ان دو افراد کو اعزاز سے نوازا ہے جنہوں نے امارات میں ایک بلند عمارت کی کھڑکی سے لٹکتے ہوئے ایک بچے کو بچانے میں مدد کی، نیپال سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کے والد محمد رحمت اللہ اور عادل عبدالحفیظ کو شارجہ پولیس کی جانب سے دیے گئے استقبالیہ میں مدعو کیا گیا تاکہ وہ 5 سالہ فاروق محمد کو بچانے میں ان کے کردار کا شکریہ ادا کریں، جو ایک عمارت کی 13ویں منزل پر کھڑکی سے لٹکا ہوا تھا۔
شارجہ پولیس نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ شارجہ پولیس کے کمانڈر انچیف میجر جنرل سیف الشمسی نے دونوں ہیروز کو انعامات دیے، پولیس آپریشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر ابراہیم العجیل اور جامع پولیس سٹیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کرنل یوسف بن ہرمول نے بھی استقبالیہ میں شرکت کی۔
کہا گیا ہے کہ یہ اعزاز ان کی عظمت، ان کے تحفظ کے احساس اور شارجہ میں ایک عمارت سے ایک بچے کو گرنے سے بچانے میں کامیابی پر ان کے بہادرانہ کردار کی تعریف میں دیا گیا ہے، شارجہ پولیس کے کمانڈر انچیف میجر جنرل سیف الشمسی نے دونوں کے اچھے رویے اور ان کے فوری ردعمل کی تعریف کی اور کہا کہ فورس امارات میں حفاظت کو بڑھانے والوں کو عزت دینے کے لیے ہمیشہ کوشاں ہے۔

 

اس موقع پر انعام پانے والے رحمت اللہ نے کہا کہ وہ اس واقعے پر مثبت ردعمل سے بہت متاثر ہوئے ہیں، وہ شکر گزار ہیں کہ اس کا اختتام خوشگوار ہوا، شارجہ پولیس کے سربراہ بہت ہی مہربان تھے اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ وہ ہمارے کیے کی تعریف کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس خبر کے گردش کرنے کے بعد سے ہر کوئی میرا شکریہ ادا کر رہا ہے لیکن 3 بچوں کے باپ کی حیثیت سے میرے لیے خوشی کی بات یہ ہے کہ یہ بچہ محفوظ ہے اور اس کے خاندان کا دل نہیں ٹوٹا، یہ انعام کی بات نہیں ہے کیوں کہ میں ایک موبائل فون خرید سکتا ہوں لیکن تعریف اور حقیقت یہ ہے کہ لڑکا محفوظ ہے وہ حقیقی انعام ہے جو ہمیشہ میرے ساتھ رہے گا۔
واضح رہے کہ شارجہ میں پڑوسی اور چوکیدار ایک ایسے 5 سالہ بچے کو بچانے میں کامیاب ہوگئے جو شارجہ کے الطاوون علاقے میں ایک عمارت کی 13ویں منزل سے گرنے والا تھا کیوں کہ بچہ کھیلتے ہوئے کھڑکی میں پھنس گیا تو پڑوسیوں نے اسے گلی سے دیکھ لیا، جنہوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی اور اسے بچانے کی کوشش کی، ایک مقامی شخص عادل عبدالحفیظ نے میڈیا کو بتایا کہ کام سے واپسی پر اس نے راہگیروں کو 13ویں منزل پر موجود کھڑکیوں میں سے ایک میں ایک بچے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دیکھا، اس نے فوراً چوکیدار کو اطلاع دی اور بچے کو بچانے کے لیے 13ویں منزل پر چڑھ گئے۔

انہوں نے مزید کہا ہم نے دروازہ کھٹکھٹایا تو کسی نے نہیں کھولا، میں نے بچے کے والد کو فون کیا جس نے کہا کہ وہ دروازہ توڑ کر اندر داخل ہو جائیں اور بچے کو گلی میں گرنے سے بچائیں، انہوں نے ہمیں اجازت دی تو ہم فوراً اندر داخل ہو گئے، بچہ بڑی مشکل سے کھڑکی کا کنارہ پکڑ کر صرف انگلیوں کے سہارے کھڑا تھا، میں نے اس کے ہاتھ پکڑے اور اسے آہستہ آہستہ اوپر کیا، کھڑکی کا دروازہ تنگ تھا اس لیے چوکیدار نے اسے اس وقت تک اٹھایا جب تک بچے کو اندر نہ لایا گیا اور اسے بچا لیا۔
عمارت کے چوکیدار محمد رحمت اللہ نے بتایا کہ میں نے بچے کو دیکھنے کے بعد پڑوسیوں سے کہا بچے کے گرنے کی صورت میں فرش پر کمبل اور ایک گدا رکھو جب کہ میں رہائشیوں کے ساتھ اپارٹمنٹ میں گیا اور بچے کو بچانے کے لیے اس اپارٹمنٹ کا دروازہ توڑ دیا۔ شارجہ سول ڈیفنس نے تصدیق کی کہ جیسے ہی اسے عمارت کی بلندی میں ایک بچے کے پھنسے ہونے کی اطلاع ملی تو ریسکیو ٹیم فوری طور پر اسے بچانے کے لیے آگے بڑھی اور وہاں پہنچنے پر انہیں معلوم ہوا کہ بچے کو پہلے ہی بچا لیا گیا تھا۔