لاڑکانہ میں فاقہ کشی سے بے حال سیلاب متاثرہ شخص بچے فروخت کرنے پر مجبور
لاڑکانہ(قدرت روزنامہ) سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران ایک اور افسوس ناک واقعہ سامنے آیا ہے، جس میں بھوک سے مارا ایک بے گھر شخص اپنے بچے فروخت کرنے پر مجبور ہوگیا۔
لاڑکانہ۔ بچے لے لیں ٹینٹ دے دیں سیلاب سے متاثرہ شخص کا انوکھا احتجاج
بارش سے میرے گھر کی چھت گر گئی گھر سے بے گھر ہوگیا۔ نورل چانڈیو
رائس کینال کے پل کے مقام پر بچوں سمیت عارضی رہائش پذیر ہوں۔ متاثرہ شخص
گزشتہ کئی روز سے نہ راشن ملا اور نہ ہی ٹینٹ۔ متاثرہ شخص#FloodsInPakistan pic.twitter.com/DMRF3v1FMW— Abdul Khalik Mugheri (@MugheriKhalik) September 15, 2022
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیلاب کے باعث بھوک اور بدحالی کا شکار ایک شخص اپنے بچے فروخت کرنے کا اعلان کررہا ہے۔ لاڑکانہ شہر کے متاثرین کیمپ میں رہنے والا نورل چانڈیو اپنے گھر والوں کی بھوک مٹانے کے لیے اپنے بچوں کو فروخت کرنے کی آوازیں لگاتا دکھائی دے رہا ہے۔فاقہ کشی سے بدحال شخص آوازیں لگا رہا ہے کہ بچے لے لو، کھانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ بچے لے لو، روٹی کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ میرا گھر بار سب ڈوب گیا ہے اور تمام سامان پانی میں بہہ گیا ہے۔ ہمارے پاس ٹینٹ ہے نہ سر چھپانے کی جگہ۔ نورل چانڈیو آوازیں بلند کرتا ہے کہ میرے بچے لے لو، اور بدلے میں مجھے راشن کا ایک تھیلا دے دو۔
رائس کینال کے پل کے مقام پر بچوں سمیت عارضی پذیر شخص کا کہنا ہے کہ کئی روز سے راشن ملا، نہ ہی کوئی ٹینٹ دستیاب ہے اور انتظامیہ کی جانب سے بھی کسی نے داد رسی نہیں کی۔قبل ازیں لاڑکانہ میں سیلاب متاثرین کے لیے آنے والے امدادی سامان کی مبینہ طور پر فروخت کی خبریں اور وڈیو بھی میڈیا پر سامنے آئی تھی، جس کے بعد سیلاب متاثرین نے مقامی انتظامیہ اور حکومتی شخصیات پر امدادی سامان کی مستحقین تو فراہمی کے بجائے ادھر ادھر کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔