عورت اور ہیروئن میں فرق ہوتا ہے، فردوس جمال کی پُرانے بیان پر وضاحت

کراچی (قدرت روزنامہ)پاکستانی سینئر اداکار فردوس جمال نے اداکارہ ماہرہ خان سے متعلق دیے گئے اپنے ایک پرانے بیان پر وضاحت دی ہے۔گزشتہ دنوں فردوس جمال نے ایک نجی ٹی وی شو میں بطور مہمان شرکت کی، اس دوران انہوں نے ادکاری اور سیاست سمیت مختلف موضوعات پر بات کی۔
شو کے میزبان احمد بٹ کی جانب سے فردوس جمال سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میری کسی کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے اور نہ ہی میں کسی سے جلتا ہوں، میرا کسی کو کچھ کہنا ذاتی دشمنی میں شمار نہ کیا جائے، میں ٹیکنیکل بندہ ہوں، ٹیکنیکل بات ہی کرتا ہوں۔
فردوس جمال نے مزید کہا کہ میں ہر کسی کو ایک ٹیکنیشن کی نظر سے دیکھتا ہوں کیوں کہ میں نے ہر شعبے میں کام کر رکھا ہے اور میں سب ٹیکنیکس جانتا ہوں، لوگوں کو بظاہر اچھی نظر آنے والی چیز مجھے بری لگتی ہے۔اس جواب پر میزبان احمد بٹ نے سوال کیا کہ کیا ماہرہ خان والا آپ کا پرانا بیان بھی اسی نکتے پر مبنی تھا؟
جس پر اداکار فردوس جمال نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میرے کہنے کا مطلب تھا کہ لوگوں کے ذہنوں میں ہیروئن کا تصور 16 سے 17 سالہ لڑکی کا ہوتا ہے، عورت اور ہیروئن میں فرق ہوتا ہے، اس لیے میں نے ماہرہ خان سے متعلق کہا تھا وہ عورتوں والے کردار کرے، ہیروئنوں والے نہیں کیوں کہ اس کی عمر ہیروئنوں والی نہیں ہے اور میرا ہر گز یہ مطلب نہیں تھا وہ بہت بوڑھی یا عمر رسیدہ ہو چکی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل 2019 میں ایک پروگرام میں فردوس جمال نے ماہرہ خان سے متعلق کہا تھا کہ وہ اچھی اداکارہ نہیں ہیں، وہ ہیروئن کے کرداروں میں مناسب نہیں لگتیں، انہیں فلموں میں ماں کے کردار نبھانے چاہئیں۔