کراچی (قدرت روزنامہ)سینئرتجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر آرمی چیف کو توسیع ملی تو سارامنظرنامہ بدل جائے گا‘عمران خان کا اس بات پر پختہ ایمان ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر کوئی تبدیلی نہیں آسکتی ‘موجودہ حالات کا تقاضاہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ایک دوسرے سے بات کریں اور اتفاق ہوجائے تو معاملات کو سنبھالیں . عمران خان کا دو تہائی اکثریت کا دعویٰ ہی بہت بڑا ہے .
ان خیالات کا اظہار سینئرصحافی اورتجزیہ محمد مالک اور مجیب الرحمان شامی نے جیونیوزکے پروگرام ’’نیا پاکستان ‘‘میں میزبان شہزاداقبال سے گفتگوکرتے ہوئے کیا . پروگرام میں وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ اور ماہرمعاشیات محمد سہیل نے بھی اظہار خیال کیا .
سینئر صحافی اور تجزیہ کار محمد مالک کا کہناتھاکہ عمران خان کے قریبی لوگ کہتے ہیں کہ زیادہ پریشانی نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے ہے اور ان کا یہ خیال ہے کہ اگر موجودہ حکومت یہ تقرری کریگی تو وہ ان کے مفاد میں نہیں جائے گی . انہوں نے کہاکہ اگر ایکسٹینشن ہوتی ہے تو پھر تو سارا یہ منظر نامہ تبدیل ہوجائےگا . ملک اس وقت سنگین مسائل میں گھراہواہے لیکن ہر بات تعیناتی پر آکر ہی رک رہی ہے تو اس کا کچھ تو مطلب ہے ناں .
یہ واضح ہے کہ جس چیز کو عمران خان اپنے حق میں سمجھتے ہیں کہ یہ درست نہ ہوگا تو وہ چاہتے ہیں کہ اس کو تو میں کم از کم رکوادوں . یہ جو ایکسٹینشن کی باتیں ہیں یہ پاور پولٹیکس کی بات ہے جب تک پاور پولٹیکس عمران خان ریزولو نہیں کرپائیں گے وہاں پر ان کی کامیابی نہیں ہوسکے گی اور ناں ہی فوری الیکشن ہوپائیں گے . سینئر صحافی اور تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی کا کہنا تھا عمران خان کا اس بات پر پختہ ایمان ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر کوئی تبدیلی نہیں آسکتی ہے .