لیکن ان سب کے برعکس سائنسدانوں نے ایک تحقیق کی مدد سے گنج پن کا شرطیہ علاج ڈھونڈلیا ہے . سائنس دانوں کی جانب سے ’نینو پارٹیکل سیرم‘ پر مشتمل ایک محلول بنایا گیا ہے جس کے ذریعے چوہوں پر حاصل ہونے والے نتائج نے محققین کو بھی حیران کر دیا ہے . سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ عمل خواتین اور مردوں کے گنج پن کے لیے بھی یکساں مفید ثابت ہو سکتا ہے . خیال رہے کہ سائنس دانوں نے یہ تحقیق چوہوں پر کی، جس کے واضح اور مثبت نتائج دیکھنے کو ملے، نینو پارٹیکلز پر مشتمل سیرم اور لیپڈز کمپاؤنڈز نے چوہوں کی جلد میں خون کی باریک شریانوں کو متحرک بنایا اور اُن میں بالوں کی افزائش دیکھنے میں آئی ہے . محققین کا کہنا ہے کہ بال نوجوانی میں بھی جھڑنا شروع ہو سکتے ہیں، 18 سے 20 سال کی عمر کے دوران 16 فی صد، 40 سے 49 سال کی عمر کے درمیان تقریباً 53 فی صد، اور 35 سال کی عمر تک دو تہائی مرد بالوں کے جھڑنے کے مسائل سے دو چار ہوتے ہیں . محققین کے مطابق جب بالوں کی جڑوں کے نیچے خون کی باریک شریانوں میں خون کی ترسیل صحیح سے نہیں ہو پاتی تو بالوں کو مطلوبہ غذائیت، منرلز اور وٹامنز بھی نہیں مل پاتے، آکسیجن کی فراہمی بھی رُک جاتی ہے، ایسے میں بالوں کے جھڑنے کا آغاز ہو جاتا ہے، کچھ لوگ تو نوجوانی ہی میں گنج پن کا شکار ہو جاتے ہیں . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گنج پن ایک ایسا مسئلہ ہے جو آج کے دور میں ہر عمر کے انسان کو لاحق ہوسکتا ہے اور اس کی وجہ سے انسان کی شخصیت بھی کافی حد تک متاثر ہوتی ہے . اس گنج پن سے بچنے کے لئے بہت سے گھریلو ٹوٹکے بھی موجود ہیں جبکہ اب کچھ ایسے میڈیکل ٹریٹمنٹ بھی آگئے ہیں جن کی مدد سے اس پریشانی سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتاہے .
متعلقہ خبریں