عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے اور ملاقاتوں کے لیے پالیسی واضح کردی

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے اور ملاقاتوں کے لیے پالیسی واضح کردی . اس حوالے سے دنیا نیوز میں شائع رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پارٹی پالیسی سے ہٹ کر ملاقات یا رابطے کی وجہ سے پارٹی رہنما عہدیدار کو پارٹی سے نکالنے کی وارننگ بھی دی گئی .


عمران خان نے مزید واضح کیا کہ کوئی سینئر ہو یا جونیئر کسی کو استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا، خلاف ورزی پر ضابطہ کی کارروائی کے بعد پارٹی چھوڑنا پڑے گی . ذرائع کے مطابق عمران خان نے انفرادی ملاقاتوں اور رابطوں کا سخت نوٹس لیا ہے اور اپنے ذرائع سے ان رہنماؤں کے نام ملاقات کے مقام اور وقت کی معلومات حاصل کیں . انہیں زیادہ اس بات پر حیرانگی ہوئی کہ سینئر قیادت شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک اور دیگر ان کی اجازت سے اسٹیبلشمنٹ سے ملتے رہے تاہم غیر اہم اور جونیئر پارٹی رہنما بھی اپنی لائن سیدھی کرنے کے لئے اس دوڑ میں شامل ہیں لیکن نئے فیصلے کے مطابق کوئی سینئر یا جونیر رہنما اپنے طور پر ملاقات یا رابطہ نہیں کر سکے گا .
عمران خان نے ہدایت کی کہ اگر اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے رابطہ یا ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا جاتا ہے تو ان کے نوٹس میں لانا لازم ہوگا . رابطہ کرنے والوں کو پیغام دیا جائے گا کہ پارٹی کے سربراہ عمران خان ہیں اور ان سے بات کی جائے . براہ راست یا بالواسطہ کوئی رہنما اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطہ نہیں کرے گا . رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے بھی اس قسم کی پارٹی رہنماؤں پر پابندی عائد کی تھی تاہم عمل درآمد نہیں ہو سکا تھا . عمران خان نے واضح لکیر کھینج دی جست عبور کرنے والا پارٹی سے فارغ سمجھا جائے گا .

. .

متعلقہ خبریں