اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ یو این جنرل اسمبلی میں خطاب کا مقصد دنیا کو خبردار کرنا تھا کہ انسانیت کس تکلیف کا سامنا کر رہی ہے،فوری کوئی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو موسمیاتی تبدیلی کی آفت پاکستان تک محدود نہیں رہے گی . وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ عالمی ردعمل صرف کمیروں تک محدود نہیں رہنا چاہیے .
عالمی ردعمل میں انسانیت کیلئے ہمدردی اور فکر بھی کرنا ہوگی . ہمیں متاثرین اور مواصلاتی نظام کی دوبارہ بحالی کے لیے مالی امدا دکی ضرورت ہے . شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آدھا حصہ سیلابی پانی میں ڈوبا ہواہے اور ہمیں بحالی کے لیے فنڈز درکارہے . واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے بعد وزیر اعظم امریکہ سے لندن روانہ ہو گئے ہیں .
قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پاکستان اس وقت دنیا کا گرم ترین ملک بن گیا ہے، عالمی حدت سے خطے میں گلیشیر پگھلنا شروع ہوگئے ہیں، دنیا میں جو کاربن فضا میں بھیجی جا رہی ہے پاکستان کا اس میں 1 فیصد حصہ بھی نہیں ہے، پاکستان میں جو ہوا ہے وہ پاکستان تک محدود نہیں رہے گا .
میں یہاں سب کو بتانے آیا ہوں کہ پاکستان کن حالات سے گزر رہا ہے . وزیر اعظم نے بتایا کہ 40 دن اور 40 راتیں بارشیں ہونے سے ایسا سیلاب آیا جو دنیا نے کبھی نہیں دیکھا، آج بھی ملک کا بڑا حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے، سیلاب کی وجہ سے 1500 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 3 کروڑ 30 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں . پاکستان میں ایسی قدرتی آفت کو نہیں دیکھا جس نے لوگوں کی زندگی بدل دی ہو . ماحولیاتی مسائل کی وجہ سے پاکستان شدید متاثر ہو رہا ہے،پاکستان کے لوگ پوچھتے ہیں کہ ان کے ساتھ یہ کیوں ہوا؟ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں تباہی یہاں کے لوگوں کی وجہ سے نہیں ہوئی .