اگر اکثر ناخنوں کے اس عام مسئلے کا سامنا ہوتا ہے تو اس کی وجہ جان لیں

(قدرت روزنامہ)منہ جلنے یا کاغذ سے جسم کے کسی حصے میں خراش کی طرح ہینگ نیل بھی ایسی انجری ہے جو بہت تکلیف دہ ثابت ہوتی ہے . ہینگ نیل یا آسان الفاظ میں کسی ناخن کے دائیں ، بائیں یا نچلے حصے سے جزوی طور پر کھال کا الگ ہونا بہت تکلیف دہ ہوتا ہے، مگر ایسا ہوتا کیوں ہے؟ یہ مسئلہ کیوں ہوتا ہے؟ ہینگ نیل سے تو لگتا ہے کہ جیسے ناخں کا کوئی حصہ ٹوٹ کر الگ ہوگیا ہو مگر اس میں ناخن تو بنیاد سے جڑا ہوتا ہے، بس انگلی یا ناخں کی دونوں اطراف میں سے کسی حصے کی کھال کا کچھ حصہ الگ ہوجاتا ہے .

اکثر تو ایسا لگتا ہے کہ ایسا اچانک ہوا ہے مگر ایسا بتدریج اس وقت ہوتا ہے جب ناخن کے ارگرد کی کھال کمزور اور اتنی بھربھری ہوجائے کہ اس میں دراڑیں پڑجائیں . ماہرین کے مطابق اس مسئلے کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے ناخن چبانا، خراب مینی کیور، جلد خشک ہونا، سخت صابن یا برتن دھونے والے ڈیٹرجنٹ کا استععمال، سرد درجہ حرارت اور بہت زیادہ پانی میں ہاتھوں کے بھیگنے سے بننے والی لکیریں . پانی میں بہت زیادہ وقت گزارنا یا کیمیکل سلوشنز کا بہت زیادہ استعمال اس کی زیادہ عام وجوہات ہیں اور اکثر موسم سرما میں اس کا سامنا ہوتا ہے . اس مسئلے سے تکلیف بھی بہت زیادہ ہوتی ہے حالانکہ زخم بہت چھوٹا سا ہوتا ہے مگر اعصابی سلسلے کے اختتام اور انگلیوں میں خون کی شریانوں کی موجودگی کی وجہ سے تکلیف بہت زیادہ ہوتی ہے . ناخن کا متاثرہ حصہ جتنا ورم کا شکار ہوگا تکلیف کی شدت اتنی زیادہ ہوگی . اس سے بچنا کیسے ممکن ہے؟ آپ یقیناً موسم سرما کو روک نہیں سکتے یا اپنے ہاتھوں کو دھونا چھوڑ نہیں سکتے، مگر انگیوں کی نمی برقرار رکھنے کے لیے کسی اچھے لوشن کا استعمال ضرور کرسکتے ہیں . اگر آپ کیمیکلز سے صفائی کرتے ہیں یا بہت زیادہ برتن دھوتے ہیں تو ربڑ کے دستانے پہننا اس مسئلے سے بچا سکتا ہے . ناخن کاٹتے ہوئے کونوں کو کاٹنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے ناخنوں کی بنیاد بیکٹریا کے خلاف کمزور ہوتی ہے . . .

متعلقہ خبریں