اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریکِ انصاف کےچیئرمین عمران خان کے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرنے پر مختلف سیاسی رہنماؤں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے . عمران خان کو گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی جانب سے ایک تقریب میں شرکت کرنے کے لیے بطور مہمانِ خصوصی مدعو کیا گیا تھا .
Thousands have turned out to attend the ‘Taleem Aur Hunar Sath Sath’ Orientation Drive at the historic and beautiful GCU Lahore where Former Prime Minister Imran Khan will grace the occasion as the Chief Guest. pic.twitter.com/jZc6ZB0EfB
— Punjab Information Technology Board (@PITB_Official) September 26, 2022
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اس معاملے پر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا تھا .
Strict action must be taken against Vice Chancellor Government College Uni for desecrating an educational institution by lending it to a Fitna & organising his jalsa on the premises. Using a seat of learning for political hate-mongering is a crime that should not go unpunished.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) September 26, 2022
جس کے بعد گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے یونیورسٹی میں سیاسی پروگرام کے انعقاد پر نوٹس لے لیا .
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمٰن نے بطور چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں سیاسی پروگرام کے انعقاد کا نوٹس لے لیا!
▪️ملک کے نامور تعلیمی ادارے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کا سیاسی اکھاڑہ بنانا افسوس ناک ہے .
▪️جامعات میں اس طرح کے سیاسی جلسوں کی گنجائش نہیں . @MBalighurRehman— The Governor of Punjab (@GovOfPunjab) September 26, 2022
گورنر پنجاب کی جانب سے اس معاملے کا نوٹس لینے پرسوشل میڈیا صارفین نے سوال کیا کہ آخر عمران خان کے یونیورسٹی میں منعقد تقریب سے خطاب کرنے میں کیا برائی ہے، دنیا بھر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں اس طرح کی سیاسی سرگرمیاں ہوتی ہیں .
Why don't you or Shehbaz Sharif go and visit GCU or any university yourself and make whatever speech you want? Political leaders go to universities everywhere in the world. If you ppl can't face youth, it's not our fault
— Dr Arslan Khalid (@arslankhalid_m) September 26, 2022
عمران خان سے قبل اپنے دور میں جب شہباز شریف پنجاب کے وزیر اعلیٰ تھے تو اکثر کالجوں اور یونیورسٹیوں کا دورہ کرتے نظر آتے تھے .
کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری لندن کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں آکسفورڈ یونین پریزیڈینٹ رہ چکے ہیں اور ان سے پہلے ان کی والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو بھی یونیورسٹی میں آکسفورڈ یونین پریزیڈینٹ رہ چکی ہیں، یہ دونوں بھی سیاسی شخصیات ہیں .
البتہ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ عمران خان سے قبل جن سیاسی رہنماؤں کے کالجوں اور یونیورسٹیوں کے دوروں کا ذکر کیا جارہا ہے ان میں سے کسی نے بھی تعلیمی اداروں میں جاکر سیاسی نفرت پھیلانے کی کوشش نہیں کی . اس لیے اعتراض عمران خان کے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں کسی تقریب سے خطاب کرنے پر نہیں بلکہ صرف سیاسی نفرت پھیلانے کی کوشش پر ہے .