اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کاکہنا ہے کہ 2013 سے 2018 میں برآمدات 25 ارب سے 25 ارب ڈالر ہی رہیں، لیکن 5 سال میں قوم کو 33 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا . معیشت خارجہ پالیسی پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ 5 سال میں روپے کی قدر مصنوعی طور پر برقرار رکھی گئی، اس عرصے میں 50 ہزار فیکٹریاں بند ہوئیں .
شوکت ترین نے کہا کہ ہمارے تیسرے سال میں 5.75 کی جی ڈی پی گروتھ ہوئی، ن لیگ کے پانچ سال میں 4.6 فیصد گروتھ ہوئی تھی . 2021 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.2 فیصد پر چھوڑا، جب ہم گئے تو ڈالر 178 روپے پر تھا اور آج 240 پر گیا ہے .
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ برآمدات میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، بل زیادہ ہو رہے ہیں، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے . شوکت ترین نے کہا کہ آٹا 55 روپے فی کلو سے 110 روپے تک پہنچ گیا ہے، ان کے دور میں مہنگائی کی شرح 45.5 فیصد پر گئی ہے .