اگر ٹھیک نہ ہوئے تو ایک ہفتہ بعد پھر آجانا ۔۔ مریض کی یہ تصویر کیوں وائرل ہو رہی ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مریض علاج کی غرض سے جب اسپتال جاتے ہیں تو ان کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ ڈاکٹر سے خریدی گئی دوائی کے استعمال کے بعد ایک ہی بار میں صحتیاب ہوجائیں۔کیونکہ مہنگائی کے دور میں جہاں دیگر اشیاء کی قیمتیں بڑھی ہیں وہیں ادویات کی قیمتوں میں بھی دُگنا اِضافہ ہوا ہے جسے مریض خریدنے کی استعطات نہیں رکھتا۔ اور افسوس کی بات یہاں یہ آتی ہے کہ مریض جب دوائی نہیں خرید پاتا تو اس کے بچنے کے امکانات ختم ہوجاتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک مریض کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں اس کے ہاتھ میں بہت سارے دوائیوں کے ڈبے دیکھے جا سکتے ہیں۔
وہیں ایک جانب مریض کے نام کی پرچی بھی دیکھی جا سکتی ہے جس میں کئی ادویات لکھ دی گئی ہیں۔ پوسٹ کے اوپر کیپشن درج ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ اگر ٹھیک نہ ہوئے تو ایک ہفتہ بعد پھر آجانا۔ اگر ایسا کہا جائے کہ یہ ڈاکٹروں کا مریض کے ساتھ ظلم ہے تو غلط نہ ہوگا۔
اس کیپشن کے لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ ڈاکٹرز مریضوں کے ساتھ لوٹ مار کا بازار گرم رکھتے ہیں۔ یہاں تمام ڈاکٹروں کا تذکرہ نہیں ہو رہا، بہت سے طبیب ایسے بھی ہیں جو مریضوں کا درد سمجھتے ہیں اور انہیں جلد سے جلد صحتیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔مذکورہ تصویر سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے۔ مریض کے چہرے پر مسکراہٹ تو نظر آرہی ہے کیونکہ اسے یقین ہے کہ وہ ان ڈھیروں دوائیوں سے ٹھیک ہوجائے گا لیکن حقیقت سے لاعلم ہے۔