میرے ابو نے مجھے گوشت بیچ کر یہاں تک پہنچایا ۔۔ پاکستان کے گاؤں سے تعلق رکھنے والے معین علی والد کو یاد کر کے جذباتی ہو گئے

لاہور (قدرت روزنامہ)سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات سے متعلق دلچسپ معلومات تو بہت ہیں، لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں۔ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو معین علی کی زندگی کے چند دلچسپ پہلوؤں کے بارے میں بتائیں گے۔

پاکستانی نژاد برطانوی کھلاڑی معین علی کا شمار ان چند کھلاڑیوں میں ہوتا ہے، جو کہ اپنے دلچسپ انداز کی بدولت سب کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں۔یہ بات بھی بہت کم لوگ جانتے ہیں، کہ معین علی کے والد کا تعلق پاکستان ہے، 1979 میں جب والد 24 سال کے تھے، اس وقت والد اور ان کے جڑواں بھائی یعنی میرے چاچا شبیر کی شادی طے پائی تھی۔


پاکستان ہی میں میری دادی کی پسند سے والد اور چاچا کی شادی کرائی گئی تھی، میری والدہ اور چاچا دونوں گاؤں کی رہنے والی ہیں، جبکہ معین بتاتے ہیں کہ میرے والد نے والدہ کو پہلی بار شادی کی رات کو ہی دیکھا تھا۔انگلینڈ کی ٹیم میں اپنا ایک منفرد نام بنانے والے معین علی کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ان کی کامیابی کے پیچھے ان کے والد کا بڑا ہاتھ ہے۔


کیونکہ والد نے شدید محنت کی تھی، یہاں تک کے چکن بیچ کر مجھے کامیاب ہونے میں مدد کی، بیٹے کو بلے باز بنانے کے لیے والد نے معین علی کے لیے گھر میں بولنگ مشین بھی نصب کروائی، ظاہر ہے، یہ مشین خریدنا آسان نہیں، لیکن اضافی محنت کر کے والد نے بیٹے کے لیے اس مشین کو خریدا، تاکہ معین باآسانی اپنے صلاحیتوں کو نکھار سکے۔والد کے ساتھ بتائے ان لمحات کو معین علی نے اپنی آٹو بائیوگرافی میں لکھا، جبکہ والد کی سپورٹ کو یاد کر کے جذباتی ہو جاتے ہیں۔