پائلٹوں کی عالمی تنظیم بھی پی آئی اے کے پائلٹس اور عملے کی معترف

کراچی(قدرت روزنامہ) افغانستان کے دارالحکومت کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر غیر یقینی کی صورتحال کے باوجود وہاں سے طیارے کی پرواز پر پائلٹوں کی عالمی تنظیم بھی پی آئی اے کے پائلٹس اور عملے کی معترف ہوگئی . تفصیلات کے مطابق پائلٹوں کی عالمی تنظیم نے قومی ایئرلائن کے پائلٹس اور عملے کی بہادری اور خدمات کے اعتراف میں پاکستان ائیر لائن پائلٹ ایسوسی ایشن ( پالپا ) کو ایک خط لکھا ہے ، جس میں پائلٹوں کی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایئرلائن پائلٹ ایسوسی ایشن نے پالپا کے صدر کو لکھے گئے خط میں خراج تحسین پیش کیا .

جس میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے پائلٹس اور فضائی عملے کی پیشہ ورانہ کاوش اور بہادری قابل تحسین ہے ، کیپٹن مقصود بجارانی ، کیپٹن عذیر اور عملے نے مشکل حالات میں آپریٹ کیا ، جس پر پی آئی اے کے دونوں طیاروں کےفضائی عملے کو مبارکباد پیش کرتے ہیں . خیال رہے کہ کیپٹن مقصود بجارانی پی آئی اے کی پرواز پی کے 6252 کے کپتان تھے اور انہوں نے کابل ائیرپورٹ پر انتہائی خراب صورتحال میں اڑان بھری اور 170 مسافروں اور طیارے کو بحفاظت اسلام آباد لے آئے ، کابل ائیر پورٹ سے ٹیک آف کے وقت کیپٹن بحارانی کو کنٹرول ٹاور اور ائیرٹریفک کنٹرولر کی رہنمائی بھی حاصل نہیں تھی، حالات اس قدر تیزی سے خراب ہورہے تھے کہ پی آئی اے کے پائلٹ سے کہہ دیا گیا تھا کہ اپنا فیصلہ خود کریں ، اب خود کیپٹن مقصود بجارانی نے واقعے کی روداد سنائی ہے . کیپٹن مقصود بجارانی کا کہنا تھا کہ کابل ائیرپورٹ پر طالبان کے قبضے کے وقت نہیں معلوم تھا کہ فاتح ہمارے ساتھ کیا کریں گے؟ ائیرٹریفک کنٹرول نے جب کہا کہ اپنا فیصلہ خود کریں تو میں دو فائٹر جہازوں کے ساتھ فارمیشن بناتے ہوئے جہاز کو ہنگامی طور پر ٹیک آف کرو ا دیا ، اللہ تعالی کی مدد شامل حال تھی کہ موسم صاف تھا اور کنٹرول ٹاور کی مدد کے بغیر جہاز کو بحفاظت مطلوبہ بلندی تک لے گیا . انہوں نے کہا کہ مجھے لگ رہا تھا کہ ابھی گاڑیاں سامنے لا کر کھڑی کر دی جائیں گی اور رن وے بند کر دیا جائے گا جس کے بعد طیارے کا ٹیک آف کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی ہو گا لہٰذا میں نے فیصلہ کیااور اللہ کا نام لے کر طیارے کو رن وے پر دوڑا دیا جس کے بعد میں ٹیک آف کرنے میں کامیاب ہو گیا ، یہ سب توکل علی اللہ کی وجہ سے ممکن ہوا کیونکہ طیارے کا صحیح سلامت پاکستان پہنچنا مشکل لگ رہا تھا ، تاہم خیریت سے وطن پہنچنے پر اللہ کا شکرگزار ہوں . . .

متعلقہ خبریں