ٹک ٹاکر سے ہراسگی: 20 افراد گرفتار، CIA کے حوالے

لاہور (قدرت روزنامہ)لاہور میں مینارِ پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں سیکڑوں افراد کی جانب سے خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو دست درازی، ہراسگی اور بدتمیزی کا نشانہ بنانے کے کیس میں زیرِ حراست 20 افراد کو تفتیش کے لیے سی آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ تمام افراد کو مینارِ پاکستان سے ملحقہ علاقوں سے حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق تمام افراد کی تصاویر حاصل کردہ فوٹیجز سے بنائی گئی ہیں، تصاویرکو شناخت کے لیے نادرا بھجوایا گیا ہے۔لاہور پولیس کے ذرائع کے مطابق پولیس کو ان زیرِ حراست افراد کی شناخت کے لیے نادرا کی رپورٹ کا انتظار ہے۔لاہور پولیس نے بتایا ہے کہ نادرا کی رپورٹ آج پولیس کو موصول ہو جائے گی، رپورٹ کے بعد ملزمان کو متاثرہ لڑکی سے بھی شناخت کرایا جائے گا۔
واضح رہے کہ لاہور میں مینارِ پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو ہراسگی اور بدتمیزی کا نشانہ بنانے کا واقعہ 14 اگست کے روز پیش آیا تھا۔یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے ہوئی دست درازی کا خوفناک واقعہ 3 روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔سیکڑوں نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیئے جبکہ پولیس واقعے سے بے خبر رہی۔
فوٹیجز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کا حکم دے رکھا ہے۔دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔