کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سابق وزیراعلٰی بلوچستان جام کمال کا کہنا ہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ میں حب کو ضلع بنانے کے خلاف رجوع کیا ہے . سابق وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے بلوچستان ہائی کورٹ کے باہرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ میں حب کو ضلع بنانے کے خلاف رجوع کیا ہے .
ہمارا مقصد تنقید برائے تنقید نہیں بلکہ تنقید برائے اصلاح ہے .
میر جام کمال نے کہا کہ وزیراعلی عبدالقدوس نے ریکارڈ پر تسلیم کیا ہے کہ یہ فیصلہ جلد بازی میں ہوا . بلوچستان میں نیا ضلع بنانا سب سے آسان کام ہے، حب کو ضلع بنانے میں تمام قوانین کو بائی پاس کیا گیا، اگر ضلع بنانا ناگزیرہے تو اس کے قیام کے لئے کمیٹی تشکیل دیں جو معاملات حل کرے .
سابق وزیراعلٰی بلوچستان کا کہنا تھا کہ عدالت آئیں ہیں دیکھتے ہیں عدالت اب کیا فیصلہ کرتی ہے، اگر حکومت چاہے تو اسے کابینہ کے ایجنڈے میں شامل کرکے دوبارہ منسوخ کیا جاسکتا ہے . دوسری جانب بلوچستان ہائی کورٹ میں حب ضلع کی منسوخی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی . درخواست پر سماعت چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ اور جسٹس اقبال کاسی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی .
عدالت میں سابق ڈسٹرکٹ وائس چیئرمین لسبیلہ قادر بخش جاموٹ اور لسبیلہ سے تعلق رکھنے والے وکلا کی جانب سے دائر درخواست پر کی گئی جس پر عدالت نے کہا کہ درخواست میں جو فریق بننا چاہتے ہیں وہ اپنی درخواستیں جمع کرائیں،چیف جسٹس نے کیس کی سماعت 11 اکتوبرمنگل تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ کیس کا فیصلہ بلدیاتی اورعام انتخابات سے پہلے کرنا چاہتے ہیں .