یہ پھل کھائیں ورزش جیسا فائدہ پائیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ورزش کی افادیت سے کون واقف نہیں یہ جسم کو صحت مند اور توانا رکھ کر کئی امراض سے تحفظ فراہم کرتی ہے جبکہ ماہرین اسے باقائدگی سے کرنے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ اس سے بہترین نتائج حاصل کئے جاسکیں۔تاہم ایک حالیہ تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وٹامن سی دل کو وہی فوائد دے سکتا ہے جو باقاعدہ ورزش یا جم جانے سے حاصل ہوتے ہیں۔
تحقیق
کولوراڈو یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں موٹے اور زیادہ وزن والے بالغوں پر وٹامن سی کے سپلیمنٹس کے اثرات کا مطالعہ کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے دو گروپ بنائے گئے جس میں سے ایک گروپ کو مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنے دل کی صحت اور حالت کو بہتر بنانے کے لیے ورزش کریں۔کولوراڈو کے محققین نے ثابت کیا ہے کہ 500 ملی گرام وٹامن سی سپلیمنٹ لینے سے دل کی شریانوں کو وہی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں جو شرکاء میں باقاعدہ ورزش کے طور پر ہوتے ہیں۔
محققین نے نوٹ کیا کہ موٹے اور زیادہ وزن والے لوگوں کے خون کی نالیوں میں ایک پروٹین کی سرگرمی بڑھ جاتی ہے جسے اینڈوتھیلین یا ای ٹی ون کہا جاتا ہے۔ یہ پروٹین خون کی چھوٹی نالیوں کو تنگ کردیتا ہے، اور اس طرح وہ خون کے بہاؤ کو بہتر انداز میں کرنے میں رکاوٹ کا سبب بنتی ہیں جس کی وجہ سے امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔محققین کی جانب سے ورزش کرنے پر ای ٹی ون کی سرگرمی میں کمی کو نوٹ کیا گیا، لیکن وٹامن سی کے سپلیمنٹ استعمال کرنے پر بھی ای ٹی ون میں اتنی ہی کمی ہوئی جتناکہ ورزش یا چہل قدمی نے کی تھی۔
نتیجہ
محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ وٹامن سی سپلیمنٹس موٹے اور زیادہ وزن والے بالغوں میں چھوٹی شریانوں میں ای ٹی ون کی رکاوٹ کو کم کرنے میں طرز زندگی کی ایک مؤثر حکمت عملی پیش کرتے ہیں۔اگرچہ لوگوں کی بڑی تعداد وٹامن سی کو مدافعتی نظام کو فروغ دینے والے، اینٹی آکسیڈینٹ اور عام سردی سے بچانے کے لیے اہم وٹامن کے طور پر لیتے ہیں تاہم یہ قلبی نظام کے لیے ایک طاقتورمحافظ ثابت ہو سکتا ہے۔
وٹامن سی فالج اور ہارٹ اٹیک کو کم کرتا ہے۔
ڈاکٹر لینس پالنگ، دنیا کے سب سے بڑے وٹامن سی کے حامی بن گئے ہیں۔ انہوں نے یہ حقیقت بیان کی کہ انسان پیدائشی طور پر وٹامن سی بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتا ۔ اس لیے انہوں نے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے وٹامن سی کی بڑی مقدار جو کہ روزانہ 10-12 گرام ہوتی ہے تجویز کی۔ ان کا یہ بھی ماننا تھا کہ موجودہ دور میں ایسی خوراک جس میں وٹامن سی سے بھرپور غذائیں کم ہیں امراض قلب کی وبائی صورت اختیار کرنے کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔تاہم اس ضمن میں کچھ تحقیق نے پالنگ کے نظریہ کی تائید کی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کم سے کم وٹامن سی حاصل کرنے والے لوگوں کے مقابلے، زیادہ کھانے والوں میں دل کے دورے کا خطرہ 80 فیصد کم ہوتا ہے۔
دل کا دورہ پڑنے والے 800 افراد پر کی گئی ایک تحقیق میں مریضوں کو وٹامن سی کی زیادہ مقداریں، تقریباً 1200 ملی گرام روزانہ اور وٹامن ای کی خوراک دی گئی۔ صرف ایک ماہ کے بعد دل کے نئے دورے، اموات کی شرح اور دیگر سنگین پیچیدگیاں تقریباً 20 فیصد کم ہو گئیں۔وٹامن سی دل کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف طریقوں سے کام کرتا ہے۔یہ بلڈ پریشر کو کم کرنے کے ساتھ دیگر پیچیدگیوں سے بھی تحفظ فراہم کرتا پے۔