اسلام آباد (قدرت روزنامہ)شہباز گل نے کہا ہے کہ اپوزیشن میں آکر ہمیں وکلاء کی اہمیت و کردار کا پتہ چلا . تفصیلات کے مطابق فیصل آباد ڈسڑکٹ بار میں پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان ماں کے پیٹ سے لے کر قبر تک سیکھتا ہے، بہتر انسان وہ ہوتا ہے جس کے ساتھ کوئی حادثہ ہوتا ہے اس سے بھی وہ سیکھتا ہے .
انہوں نے کہا کہ بچپن میں کریلے برے لگتے تھے بڑے ہو کر وہی اچھے لگتے ہیں اسی طرح ہمیں حکومت میں ہوتے ہوئے وکلاء کی اہمیت کا اندازہ نہیں تھا، اپوزیشن میں آ کر ہمیں وکلاء کی اہمیت و کردار کا پتہ چلاشہباز گل کا کہنا تھا کہ ججز اور عدالتوں کا احترام کرتا ہوں کبھی بد تمیزی سے تنقید نہیں کی، پاکستان میں میرے اور آپ کے وکلاء ہیں، وکلاء آئین پاکستان کے کسٹؤڈین ہیں .
پی ٹی آئی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ وکیل اور جج دنیا میں رب کا روپ ہیں اور جب آپ غیر محفوظ ہوتے ہیں تو آپ کو محافظوں کی یاد آتی ہے . انہوں نے کہا لہ گرفتاری میں تشدد کے دوران اللہ اور رسول کے بعد جسٹس اطہر من اللہ یاد آیا، مجھے پتہ تھا کہ اطہر من اللہ ایک ایماندار آدمی ہے .
شہباز گل نے یہ بھی کہا کہ گرفتاری کے پہلے 14 دن کوئی نہیں مل سکتا تھا جبکہ میرے آس پاس موجود اہلکاروں کو بھی بات کی اجازت نہیں تھی مگر انہی سے معلوم ہوا کہ جسٹس صاحب ایک ماہ کی چھٹی پر ہیںپی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے مزید صرف اسکو پسند مت کرو جو آپ کے حق میں فیصلے دیتا ہے، ایسا نہیں کہہ رہا کہ مجھے دیگر ججوں سے انصاف کی توقع نہیں تھی لیکن اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی کے خلاف بھی فیصلے دیئے ہیں .