اپوزیشن نے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا . رپورٹ کے مطابق حکومت نے سیکرٹری ڈومینک راب سے کہا تھا کہ وہ افغانستان سے مترجموں کو نکالنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ایک فون کال کریں، لیکن سیکرٹری دیگر کالوں میں مصروف تھے لہذا ایک جونیئر وزیر کو یہ کام سونپا گیا جس نے یہ فون کال سرے سے کی ہی نہیں . جب یہ انکشاف ہوا کہ گذشتہ جمعہ کو جب طالبان کابل کی جانب پیش قدمی کر رہے تھے، تو وزیرخارجہ راب چھٹیوں پر تھے اور یہ اہم فون کال کرنے کے لیے دستیاب نہیں تھے . اپوزیشن جماعتوں نے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے . دوسری طرف امریکی وزیرخارجہ انتھونی بلنکن کو بھی تنقیدکا نشانہ بنایا جارہاہے . جریدے وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں تقریباً 25 امریکی سفارت کاروں نے گذشتہ ماہ ایک خط میں سیکریٹری آف سٹیٹ انتھونی بلنکن کو کابل پر طالبان کی جانب سے قبضے کے خدشے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا . 13 جولائی کو ایک خفیہ ذریعے کے راستے بھیجے گئے خط کا مقصد احتجاج ریکارڈ کرنا تھا اور اس میں بحران کے خاتمے اور انخلا کو تیز کرنے کے طریقوں پر سفارشات موجود تھیں . بائیڈن حکومت پر تنقید کی جاری ہے کہ اس نے سفارت کاروں اور دیگر شہریوں کے ساتھ معاونوں اور مترجموں کو بھی ملک سے نکالنے کی کوششوں میں تاخیر کی ہے . . .
برطانیہ(قدرت روزنامہ)بروقت فون کال کردیتے تو سینکڑوں افغانیوں کی جان بچ سکتی تھی . برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈومینک راب پر شدید تنقید .
متعلقہ خبریں