ممبئی(قدرت روزنامہ)بھارت کے معروف اداکار عامر خان ایک بار پھر بڑی مشکل میں پھنس گئے . بھارتی ہدایت کار وویک اگنی ہوتری، جنہوں نے متنازع فلم ’دی کشمیر فائل‘ بنائی تھی، اس اشتہار کو لے کر وہ عامرخان، اداکارہ کیارا ایڈوانی اور بینک کے خلاف بول پڑے .
وویک اگنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام کے ذریعے عامرخان، کیارا ایڈوانی اور بینک کو ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور ساتھ ہی اشتہار کے خیال کو بکواس قرار دیا . بھارتی ہدایت کار نے اشتہار کی ویڈیو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کی اور بھارت کے نجی بینک کو سماجی تحریک کے ذریعے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر بے وقوف تک کہہ دیا .
I just fail to understand since when Banks have become responsible for changing social & religious traditions? I think @aubankindia should do activism by changing corrupt banking system.
Aisi bakwaas karte hain fir kehte hain Hindus are trolling. Idiots.pic.twitter.com/cJsNFgchiY— Vivek Ranjan Agnihotri (@vivekagnihotri) October 10, 2022
وویک اگنی ہوتری نے اس اشتہار کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ بینک کب سے سماجی و مذہبی روایات بدلنے کے ذمے دار بن گئے؟انہوں نے بینک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں انہیں یہ تحریک کرپٹ بینکنگ سسٹم میں تبدیلی پر دینا چاہئیے .
انہوں نے اشتہار پر آن لائن ہورہی تنقید کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ ہندوؤں کی روایت کو غلط تناظر میں دکھائیں گے تو ٹرولنگ ہوگی، ایڈیٹ . سوشل میڈیا پر کئی بھارتیوں نے بطور احتجاج بینک سے اپنا اکاؤنٹ ختم کرنے کا اعلان کردیا، اس حوالے سے فی الحال بینک یا اداکار کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا .
واضح رہے کہ عامر خان جو چند سالوں سے ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر ہیں، پہلے اُن کے ایک بیان کو لے کر تنقید کی گئی، پھر ان کی فلم لال سنگھ چڈھا کا بائیکاٹ کیا گیا اور اب وہ بینک کے اشتہار کی وجہ سے آن لائن تنقید کی زد میں ہیں .