ضلع پغمان کے رہائشی افغان نوجوان کا نام فدا محمد تھا اور وہ پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر تھے . یادرہےپیر 16 اگست کو طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد ہزاروں لوگ ایئرپورٹ کی طرف بھاگ پڑے کیونکہ یہ افواہ پھیل گئی تھی کہ افغانوں کو بغیر ویزے کے امریکہ لے جایا جا رہا ہے . سینکڑوں لوگ فوجی طیارے میں گھس گئے جبکہ جن کو جگہ نہ ملی تو جہاز کے ساتھ لٹک گئے . فدا محمد کے والد پائندہ محمد نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ان کے بڑے بیٹے تھے جن کو بڑی مشکل سے تعلیم دلوائی اور ڈاکٹر بنایا . ایک سال قبل ہی فدا محمد کی پسند کے مطابق شادی کی گئی تھی . شادی پر فدا محمد پر کافی قرض چڑھ گیا تھا، اسی لیے وہ بیرون ملک جاکر پیسے کمانا چاہتا تھا . بیٹے کے گھر نہ آنے پر فون کیا تو نمبر بند تھا، اور پھر ڈیڑھ گھنٹے بعد فون آیا کہ یہ فون جہاز سے گرنے والے کی جیب میں تھا . . .
کابل (قدرت روزنامہ)فوجی جہاز سے گر کر جاں بحق ہونے والے افغان نوجوان کی شناخت ہوگئی ،والد نے انکشاف کیا کہ وہ امریکا جا کر قرض اتارنا چاہتا تھا .
رپورٹ کے مطابق کابل سے جہاز کے ساتھ لٹک کر امریکہ جانے کی کوشش میں گر کر ہلاک ہونے والوں میں سے ایک شخص کی شناخت ہو گئی ہے .
متعلقہ خبریں