پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ کا ججز کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ سے متعلق حکم امتناع جاری

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ معطل کرنے سے متعلق بڑا حکم جاری کردیا ہے، عدالت نے ہائیکورٹ اورضلعی عدلیہ کے ججز کو ملنے والے پلاٹوں کی الاٹمنٹ معطل کردی، عدالت نے مقامی افراد کو آباؤ اجداد کی زمینوں سے بے دخل کرنے سے بھی روک دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹوں کی قرعہ اندازی سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم جاری کردیا ہے، جس کے تحت عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ اور ضلعی عدلیہ کے ججز کو ملنے والے پلاٹوں کی الاٹمنٹ معطل کردی ہے۔اس حوالے سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے حکم امتناع جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے مقامی افراد کو آباؤ اجداد کی زمینوں سے بے دخل کرنے سے بھی روک دیا ہے۔یاد رہے 18اگست کو ایک رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کے سیکٹر ایف چودہ، ایف پندرہ کے پلاٹس کی قرعہ اندازی کردی گئی ایف چودہ ،ایف پندرہ کے پہلے مرحلے میں مختلف کیٹگریز کی4700 پلاٹس کی قرعہ اندازی کی گئی، جس میں معروف ججز اور بیوروکریسی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے بھی پلاٹ نکلے۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد، سابق چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی، سپریم کورٹ کے سابق جج امیر ہانی مسلم، پانامہ کیس کا فیصلہ تحریر کرنیوالے اعجاز افضل خان، جسٹس مشیر عالم اور جسٹس منظور احمد ملک کے بھی پلاٹ نکلے۔معروف ججز کے علاوہ ملک کے معروف بیورکریٹس کے بھی پلاٹ نکلے۔ سابق چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد ارشاد، سابق چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ اور وفاقی سیکرٹری کیپٹن ریٹائرزاہد سعید، معروف بیوروکریٹ حضر حیات خان، سابق ڈی جی پاکستان پوسٹ اعجاز احمد منہاس، بیوروکریٹ حضر حیات خان، زاہد سعید اور سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کے بھی پلاٹ نکلے۔

متعلقہ خبریں