پاکستان کا افغان سرزمین استعمال کرنے پر ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان نے افغان سرزمین استعمال کرنے پر ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان ایک دہشت گرد اور کالعدم تنظیم ہے، جس پر پاکستان اور اقوام متحدہ نے پابندی لگائی ، ٹی ٹی پی کے خلاف افغان سرزمین استعمال کرنے پر کارروائی کرنی چاہئیے ، پاکستان آئندہ کی افغان حکومت سے ٹی ٹی ہی کے خلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کرے گا، جو تنظیم بھی پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے اس کے خلاف کاروائی ہونی چائیے ، امید ہے مستقبل میں افغان سرزمین پاکستان مخالف استعمال نہیں ہوگی۔
اپنی آخری پریس بریفنگ میں دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت افغانستان میں نہیں بلکہ وہاں موجود دہشت گرد گروہوں پر سرمایہ کاری کررہا تھا ، بھارت نے پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کرکے اسے پاکستان کے خلاف استعمال کیا ، پاکستان نے عالمی برادری کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت فراہم کئے، بھارت سمیت کچھ ممالک نے پاکستان اور افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے کام کیا، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی، اب طالبان نے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کا مثبت اشارہ دیا ، افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ کرنے کے طالبان کا بیان خوش آئند ہے ، لڑکیوں کی تعلیم پر طالبان کا بیان بھی احسن اقدام ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی تعمیر بو اور قیام امن کے لئے آگے آئے، افغانستان میں بڑے پیمانے پر تشدد نہیں پھیلا، تمام افغان سیاسی قیادت کو مستقبل کی حکومت کے لئے کوششیں کرنی چاہئیے، پاکستان افغانستان میں پرامن انتقال اقتدار کا حامی ہے، پاکستان افغانستان سے سفارتکاروں اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ارکان کے انخلا کے لئے بھی کام کررہا ہے، پاکستان نے وزارت داخلہ میں خصوصی سیل تشکیل دیا ہے، افغانستان میں پاکستان کا سفارتخانہ بھی کھلا ہے جو عالمی اداروں کو قونصلر سروسز فراہم کررہا ہے، آج پی آئی اے کے ذریعے چارسو غیر ملکی سفارتکاروں اور اہلکاروں کا انخلا کیا ، پاکستان کی پوزیشن بہت واضح ہے، ہم نے ہمیشہ سہولت کار کا کردار ادا کیا، طالبان کے ساتھ پاکستان مستقل رابطے میں رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغان عوام خود اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریں۔