جانیئے، جاپانی سب کچھ کھانے پینے کے باوجود اتنے دُبلے کیوں ہوتے ہیں؟

(قدرت روزنامہ)فٹ اور اسمارٹ رہنے کی خواہش ہر کسی کی ہوتی ہے لیکن دوسری جانب انسان کو کھانے پینے کا بھی شوق ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ ایک عام انسان خود کو ہمیشہ ایک جسامت میں نہیں رکھ سکتا ہے . لیکن پھر بھی دنیا میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو سب کچھ کھانے پینے کے باوجود بھی خود کو دبلا پتلا رکھنے میں کامیاب رہتے ہیں .

آج کے اس آرٹیکل میں ہم آپ کو ایسے ہی ایک باشندے کے حوالے سے بتائیں گے . جاپان اور چائنہ دنیا کے قدیم ترین ریاستون میں سے ایک ہیں اور ان کی روایات ہر لحاظ سے بہترین اور کابل اعتماد ہوتی ہیں . صحت کے حوالے سے بھی یہ باشندے اپنی قدیم روایات کو آج تک قائم رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے یہ سب کچھ کھانے کے باوجود بھی چست، تندرست، فٹ، سلم اور اسمارٹ نظر آتے ہیں . آج ہم بات کریں گے کہ جاپانی سب کچھ کھانے پینے کے باوجود اتنے دُبلے کیوں ہوتے ہیں؟ جاپان کے لوگوں کا کھانا پینا باقی دنیا سے بہت مختلف ہے، یہ لوگ سبزیاں دالیں اور مچھلی بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں جبکہ بہت کم مقدار میں کھانا کھانا ان کی روایت ہے یہی وجہ ہے کہ نہ ہی یہ لوگ زیادہ تیل والا یا پھر فاسٹ فوڈ کھاتے ہیں اور نہ ہی موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں . ان کی فٹنس کی ایک اور بڑی وجہ یہ ہے کہ ان کی گورنمنٹ کی جانب سے ڈائیٹ کی گائیڈ لائن دی جاتی ہے جس کو یہ لازمی فالو کرتے ہیں . جاپان میں پیدل سفر کرنا ان لوگوں کی ایک عام عادت ہے، یہاں تک کہ ان کے بچے بھی اسکول یا تو پیدل یا پھر سائیکل پر جاتے ہیں اور آفس جانے والے لوگ بھی گاڑیوں کے بجائے پیدل سفر کرتے ہیں جبکہ وہاں ٹرین وغیرہ کا سفر بھی مہنگا ہے اس لئے بھی یہ لوگ پیدل چلنا پسند کرتے ہیں . جاپان کا روائتی مشروب دودھ اور چینی والی چائے کے بجائے گرین ٹی ہے یہ لوگ صبح کے ناشتے سے لے کر شام کی چائے تک گرین ٹی ہی استعمال کرتے ہیں ان کے دبلے ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے . جاپان میں کھانے کے لئے چاپ اسٹک استعمال کی جاتی ہے اس وجہ سے یہ لوگ کھانا آرام سے ٹہر ٹہر کر اور کم مقدار میں کھاتے ہیں کیونکہ چاپ اسٹک میں کھانا زیادہ مقدار میں آتا ہی نہیں ہے اور یوں یہ لوگ موٹاپے کا شکار ہونے سے بچ جاتے ہیں . . .

متعلقہ خبریں