ماضی کی وہ خوبصورت اداکارائیں جو اب چائے کا ہوٹل چلا رہی ہیں، جانیے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)آج ہم آپکو ماضی کی اُن خوبصورت اداکاراؤں کے بارے میں بتائیں گے جو اب چائے کا ہوٹل چلا رہی ہیں۔پاکستان شوبز انڈسٹری کی مشہور اداکارائیں جنہوں نے اپنے وقت میں بے مثال اداکاری کا مظاہرہ کیا، اب ٹی وی کے پردے سے غائب ہیں۔
بدر خلیل:
اداکارہ بدر خلیل نے اپنی جوانی سے بڑھاپے تک شوبز میں بہترین کرداروں کو نبھا کر اس بات کو ثابت کیا کہ عمر کچھ بھی ہو، کردار جوان رہتا ہے۔
سنجیدہ اداکاری کے ساتھ ساتھ ان کے مزاحیہ کردار نے بھی ان کے منفرد شخصیت کو ابھارا، قدوسی صاحب کی بیوہ میں ان کا کردار ناظرین کو بھا گیا تھا۔تاہم بدر خلیل شوبز کے ناروا سلوک پر افسردہ ہو گئی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شوبز میں اتنا عرصہ رہ چکی ہوں، میں کسی کا نام نہیں لوں گی، میرے لیے اب یہاں عزت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے غلط نہ سمجھیے، عوام اور ناظرین نے مجھے بے حد پیار دیا مگر ٹی وی چینلز اور انڈسٹری نے نہیں۔
سویرا ندیم:
سویرا ندیم نے میرے پاس تم ہو میں جاندار کردار کی وجہ سے بہت شہرت حاصل کی۔انہوں 1989 میں کرن ڈرامے میں پہلی بار اداکاری کی تھی جس کے بعد وہ ناظرین کی فرمائش بن گئی تھیں۔
پی ٹی وی کے دور میں شہرت حاصل کرنے والی اداکارہ نے ایک بار پھر پاکستانی ناظرین کی توجہ حاصل کر لی تھی۔ایک عرصے تک غائب رہنے والی اداکارہ نے جب میرے پاس تم ہو میں اینٹری دی، تو بطور اہلیہ سامنے آئیں لیکن ناظرین نے انہیں لیڈ رول کے طور پر ہی لیا۔
غزل صدیقی:
مشہور ڈرامے ماروی سے بہترین اداکارہ کے طور پر توجہ حاصل کرنے والی غزل صدیقی کا شمار ان چند اداکاراؤں میں ہوتا تھا جو کہ سر سے دوپٹہ ہٹنے نہیں دیتی تھیں۔غزل صدیقی سوشل میڈیا پر کافی توجہ دے رہی ہیں، میزبان کے طور پر کام کر کے بھی خوب سب کی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔
ہما نواب:
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں اپنی اداکاری سے ناظرین کی توجہ حاصل کرنے والی ہما نواب اب دادی نانی کا کردار نبھاتی دکھائی دیتی ہیں جبکہ والدہ کے کردار بھی بخوبی نبھا رہی ہیں۔جس طرح ماضی میں ہما کردار کو چاہے پھر سنجیدہ ہو یا پھر دلچسپ، ہر کردار کو بخوبی نبھاتی تھیں اب بھی ناظرین کی آنکھ کا تارہ ہیں۔
زاہدہ پروین:
ماضی کی مشہور اداکارہ زاہدہ پروین تاہم کراچی کے علاقے ناظم آباد میں سیرینہ مارکیٹ کے سامنے چائے کا ہوٹل چلا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو سنبھالنے والا بھی کوئی نہیں تھا جس کی وجہ سے مجھے مجبوراً انڈسٹری کو چھوڑنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے میں نئے کپڑے نہیں خرید پاتی تھی جس کی وجہ سے یہ ذریعہ معاش بچوں کی خاطر چُنا۔