الیکشن کے علاوہ کوئی چیز قابل قبول نہیں، بابر اعوان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ الیکشن کے علاوہ کوئی چیز قابل قبول نہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان اور علی نواز اعوان نے اسلام آباد میں کمشنر آفس کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی انتظامیہ امپورٹڈ حکومت کے نیچے ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ججمنٹ ہم نے انتظامیہ کے سامنے پیش کی، کہا گیا عمران خان 25 مئی کے بعد دوبارہ باہر نہیں نکل سکے گا۔
‘عمران خان پہلے سے زیادہ زور کے ساتھ آرہا ہے’
انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو لفافہ یا ٹوکرا نہیں کہتے، عمران خان پہلے سے زیادہ زور کے ساتھ آرہا ہے، اس دفع ملینز میں لوگ آئیں گے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 6 مہینے میں جنوبی ایشیا کے کسی لیڈر نے اتنی زیادہ تعداد میں لوگوں کو اکھٹا نہیں کیا جس طرح عمران خان نے اکھٹا کیا، عمران خان جی ٹی روڈ کے ایسٹ اور ویسٹ دونوں جگہ جائیں گے، حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے پروپیگنڈا کیا جائے گا۔
‘پارٹی مکمل طور پر یکجا ہے’
انکا کہنا ہے کہ پارٹی مکمل طور پر یکجا ہے، پاکستان تحریک انصاف، اسکے ورکرز اور سپورٹرز کا ایجنڈا ایک ہے، پی ٹی آئی اور عوام ایک پیج پر ہیں۔بابر اعوان نے کہا کہ صرف ایک طاقت پاکستان کو سری لنکا بننے سے روک رہی ہے اور وہ طاقت عمران خان اور عوام ہے، امپورٹڈ رجیم کے کارندے پریشان ہیں، وہ اسلام آباد سے باہر نہیں جا سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر ہاؤس میں اور ہر جگہ ہونے والی گفتگو اور مذاکرات میں ایک ہی مطالبہ کیا اور وہ صاف شفاف انتخابات کروانے کا تھا۔
علی نواز اعوان کی گفتگو
دوسری جانب علی نواز اعوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارا حقیقی آزادی مارچ شروع ہو چکا ہے۔ 2 دن پہلے حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ سے این او سی ڈیمانڈ کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے کچھ تفصیلات مانگی ہیں، بابر اعوان 24 گھنٹوں میں وہ تفصیلات انتظامیہ کے سامنے رکھیں گے۔
‘الیکشن کی ڈیمانڈ مان لیں تو ہم آج ہی مارچ کینسل کردینگے’
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مارچ کی جگہ کے تعین کے حوالے سے تفصیلات فراہم کریں گے، اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں ہی میں این او سی مل جانا چاہیے۔علی نواز اعوان نے مزید کہا کہ پر امن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے، ہم پر امن رہیں گے، اگر آج الیکشن کی ڈیمانڈ مان لیں تو ہم لانگ مارچ کینسل کردیں گے۔