03 کروڑ سے زائد متاثرہ افراد کی بحالی کسی بھی ملک کیلئے آسان نہیں، شیری رحمان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا کہ حالیہ مون سون بارشیوں اور سیلاب سے 1700سے زائد افراد جاں بحق اور تین کروڑ سے زائد افرادمتاثر ہوئے اور تین کروڑ سے زائد متاثرہ افراد کی بحالی کسی بھی ملک کیلئے آسان نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی نے بے پناہ نقصان پہنچایا ہے اور انصاف کا تقاضا ہے کہ گلوبل وارمنگ میں جن ملکوں کا حصہ ہے وہ ذمہ داری لیں۔شیری رحمان نے کہا کہ یہ دنیا کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کی بے مثال موسمیاتی آفت سے نمٹنے میں مدد کرے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے جو وہ 2009 سے ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے کر رہی ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب کے نتیجے میں کم از کم 30.1 ارب روپے نقصان کا تخمینہ ہے جس میں 15.2 ارب ڈالر کا معاشی نقصان شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں کے مطابق پاکستان کوکم از کم 16.2 ارب ڈالر امداد کی ضرورت ہے جس میں مغربی ترقیاتی اور جی 20 ممالک کواپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اب تک 80 فیصد کام اپنے وسائل سے کیا ہے لیکن تباہی زیادہ اور ہمارے وسائل محدود ہیں، امید ہے عالمی برادری ڈونرز کانفرنس میں مدد کی فراہمی کا وعدہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ گرین ہاؤس گیسوں کا 80 فیصد اخراج جی ٹوئنٹی ممالک کرتے ہیں اور اب G20 ممالک کو موسمیاتی موافقت، ہنگامی ردعمل اور بحالی کے اخراجات برداشت کرنے ہوں گے۔انہوں نے امیر ممالک سے کہا کہ وہ 2009 میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس میں غریب ممالک کے لیے سالانہ 100 بلین ڈالر کی آب و ہوا سے متعلق مالی معاونت کے لیے کیے گئے وعدے کو پورا کریں۔