پاکستان میں پہلی بار بچوں کی پڑھائی لکھائی میں مشکل دور کرنے کیلئے قانون سازی کی گئی، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بچوں کی پڑھائی لکھائی میں مشکل دور کرنے کے لئے انقلابی قانون سازی کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنے ایک پیغام میں بتایا ہے کہ بچوں کی پڑھائی لکھائی میں مشکل (ڈسلیکسیا) کو اجاگر کرنے کا خصوصی مہینہ منایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈسلیکسیا معذوری نہیں ہوتی، معمولی تربیت سے پڑھنے لکھنے اور حروف کو پہچاننے کی مشکل دور ہو جاتی ہے اور ایسے بچوں کے تخلیقی فن پارے ان کی بے مثال صلاحیتوں کا شاہکار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈسلیکسیا بچوں کو لکھنے پڑھنے کے قابل بنانے والے اساتذہ، تعلیمی اداروں، والدین اور سول سوسائٹی کے ارکان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بچوں کی پڑھائی لکھائی میں مشکل دور کرنے کے لئے انقلابی قانون سازی کی گئی ہے اور اس قانون کا نام ”ڈِس۔لیکسیا‘ خصوصی اقدامات ایکٹ 2022“ ہے جسے پارلیمنٹ منظور کر چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ڈِس۔لیکسیا‘ کا سامنا کرنے والے بچوں کے لئے خصوصی تربیتی پروگرام شروع کیاجا رہا ہے جس کے تحت اساتذہ کو عالمی معیار کی تربیت دی جائے گی تاکہ پڑھائی لکھائی کی مشکل کو دور کرکے بچوں کی تعلیمی صلاحیتیں بڑھائی جا سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ قانون کے تحت تمام تعلیمی اداروں میں ایسے بچوں کی مارپیٹ، ذہنی اذیت یا ہراساں کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے، تمام اسکولوں میں ’ڈِس۔لیکسیا‘ کے حوالے سے مہارت رکھنے والے اساتذہ اور عملہ رکھا جائے گا۔/انہوں نے کہا کہ ہر اسکول میں ’ڈِس۔لیکسیا‘ تھراپسٹ رکھے جائیں گے ،تربیت یافتہ اساتذہ اور تعلیمی عملہ بھی مقرر ہوگا اور خصوصی اقدامات پر عمل درآمد کے لئے قانون کی منظوری کے 120 دن کے اندر متعلقہ رولز بنائے جائیں گے۔
اسکے علاوہ ’ڈِس۔لیکسیا‘ سے متعلق معلومات اور تربیت پر مبنی خصوصی تحریری مواد بھی تعلیمی اداروں کو فراہم کیاجائے گا۔خیال رہے کہ ’ڈِس۔لیکسیا‘ کے شکار لوگوں میں دنیا کی مشہور ترین شخصیات شامل ہیں، پارلیمانی سیکریٹری زیب جعفر خود بھی ’ڈِس۔لیکسیا‘ کی مشکل کا سامنا کرچکی ہیں۔