اسدعمرکوتوہین الیکشن کمیشن کا نوٹس، سندھ ہائیکورٹ کا ای سی پی سے جواب طلب
کراچی (قدرت روزنامہ)رہنما تحریکِ انصاف اسدعمرکوتوہین الیکشن کمیشن کے نوٹس پرسندھ ہائیکورٹ نے ای سی پی سے جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق توہین الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں اسد عمر کی درخواست کی سماعت ہوئی۔وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کے سامنے مؤقف اختیار کیا کہ توہین آمیز ریمارکس پر اسد عمر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے حتمی کارروائی سے روک دیا ہے اس لیے پیش رفت نہیں ہوسکی۔
سندھ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 8 نومبرتک ملتوی کردی۔وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ہم نے سپریم کورٹ میں متعلقہ تمام کیسز ایک جگہ ٹرانسفر کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلہ کرنے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع پرعدالت نے الیکشن کمیشن کارروائی جاری رکھتے ہوئے حتمی حکم جاری نہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
انور منصور وکیل اسد عمرکا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 10 غیرآئینی ہے، الیکشن کمیشن عدالت یا ٹریبونل نہیں۔ آئین کے آرٹیکل 204 کا اطلاق الیکشن کمیشن پر نہیں ہوتا۔درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا 19 اگست کو جاری کیا گیا شوکاز نوٹس غیر قانونی ہے۔ جب تک درخواست پر فیصلہ نہیں ہوجاتا الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس معطل کیا جائے۔ الیکشن کمیشن کو درخواست گزار کے خلاف کارروائی سے بھی روکا جائے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس میں کہا گیا کہ عمران خان نے 12 جولائی کو بھکر میں جلسے کے دوران چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین آمیز بیان دیا۔ عمران خان نے بھکر جلسے میں الیکشن کمیشن پر بے بنیاد الزامات لگائے۔ نوٹس کے مطابق الیکشن کمیشن پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔الیکشن کمیشن نے عمران خان اور دیگر کو 30 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔