آئی جی پنجاب انعام غنی نے اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا مینار پاکستان واقعہ کی تفتیش کے لیے پولیس افسران سے رابطہ نہیں کر سکتے, میڈیا کو حکومت پنجاب کے شعبہ تعلقات عامہ کے ذریعے معلومات فراہم کی جائیں گی، مینار پاکستان واقعہ بارے کوئی بھی افسران میڈیا سے گفتگو نہیں کریں گے، میڈیا امن و امان بارے قیاس آرائیوں سے باز رہے .
واضح رہے کہ ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور رکشہ میں سوار لڑکی کیساتھ دست درازی کے بعد اور افسوسناک واقعہ سامنے آیاہے،پنجاب پولیس نے پارک میں لڑکی پر تشدد کی وائر ل ویڈیو کا سراغ لگا لیا، ویڈیو آزاد کشمیر کے ضلع میر پو رکی نکلی،14 اگست کو لاہور راوی روڑ پر رکشے میں سوار لڑکی کی موٹرسایئکل سوار نے ویڈیو بناکروائرل کی جبکہ ان ملزم نے ان نے غیراخلاقی حرکت کی . واقعہ کے بعد مقدمہ لاری اڈاہ تھانہ میں درج کیاجاچکا ہے،پولیس نے رکشے میں سوار لڑکی سے غیراخلاقی حرکت کرنے اور ویڈیو بنانے والے کی شناخت کرلی . قبل ازیں 14 اگست کو ہی مینارپاکستان میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے ساتھ400 افراد نے غیراخلاقی حرکات کیں، کپڑے پھاڑ دیے جبکہ عزت بھی تار تار کردی . . .Representatives of the Media are requested not to approach police officials investigating for Minar e Pakistan incident as investigating officers are legally bound to refrain from commenting on ongoing investigations as it hampers and interferes with it… (1/2)#lahoreincident
— Inam Ghani QPM & Bar, PSP (@InamGhani) August 20, 2021