کراچی (قدرت روزنامہ)عمران خان پر گزشتہ روز ہونے والے قاتلانہ حملے کے خلاف کراچی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کا مظاہرہ جاری ہے . جناح اسپتال موڑ پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا، مظاہرین کو منشتر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پولیس نے خواتین مظاہرین کو حراست میں لے لیا .
گلیوں میں منشتر ہونے والے مظاہرین دوبارہ شارع فیصل پر آگئے، جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو گرفتار کرنا شروع کر دیا، شارع فیصل کا جناح اسپتال موڑ سے میٹرو پول جانے والا ٹریک مکمل بند ہوگیا . شارع فیصل پر احتجاج کے باعث بلوچ کالونی سے نرسری جانے والی سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا .
بلوچ کالونی سے نرسری جانے والی سڑک پر ایک لین ٹریفک کیلئے کھلی ہے . پولیس کی بھاری نفری اور کارکنان آمنے سامنے آگئے، مسیحی قبرستان کے قریب پولیس کے حصار سے خواتین مظاہرین عائشہ باوانی کالج کی طرف روانہ ہوگئیں .
پولیس کی بھاری نفری تعینات
سینئر سپرینٹینڈنٹ پولیس ایسٹ عبدالرحیم شیرازی کے مطابق پی ٹی آئی کے احتجاج کے موقع پر ممکنہ گڑبڑ سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی . عبدالرحیم شیرازی کے مطابق جمشید ٹاؤن کے متعدد ایس ایچ اوز کی نگرانی میں پولیس تعینات کی گئی ہے جبکہ اس موقع پر ہیڈ کوارٹر سے اینٹی رائٹ کا عملہ بھی ساز و سامان کے ساتھ پہنچا دیا گیا ہے .