عمران خان پر حملے کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاج، فیض آباد میں ہنگامہ آرائی
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) تحریک انصاف نے عمران خان کا مطالبہ پورا ہونے تک ملک گیر احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا جس کے بعد مختلف شہروں میں احتجاج جاری ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے ٹویٹ میں اعلان کیا ہے کہ آج نماز جمعہ کے بعد پورے ملک میں احتجاج ہوگا۔ جب تک عمران خان کا مطالبہ پورا نہیں ہوتا ملک گیر احتجاج جاری رہے گا۔
ان کے بیان کے عین مطابق نماز جمعہ کے بعد سے ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے احتجاج شروع کردیا گیا، سڑکیں بند کردیں گئیں، ٹائر جلائے گئے، بالخصوص وزیراعظم شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
آج نماز جمعہ کے بعد تمام ملک میں احتجاج ہو گا. جب تک عمران خان کا مطالبہ پورا نہیں ہوتا، ملک گیر احتجاج جاری رہے گا
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 4, 2022
راولپنڈی میں شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکل آیا۔ شرکاء نے شدید نعرہ بازی کی اور کمیٹی چوک تک احتجاج کیا۔پنڈی میں ہی جی ٹی روڈ کو چک بیلی موڑ کے قریب بند کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔ جی ٹی روڈ دونوں اطراف سے بند ہونے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ احتجاج کے موقع پر موٹر وے ہولیس اور ضلعی پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور ٹائروں کو آگ لگا کر سڑک بند کردی۔ احتجاج کے سبب گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ موٹر وے پولیس نے ایک لین کھلوانے کے لیے کوششیں شروع کردیں۔
راولپنڈی شمس آباد سے پی ٹی آئی کارکنوں نے فیض آباد کی جانب مارچ شروع کردیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ رحمان آباد میں بھی پی ٹی آئی کے کارکنان جمع ہونا شروع ہوگئے۔ ایم پی اے راجہ راشد حفیظ، سٹی صدر میاں عمران کی قیادت میں قافلہ فیض آباد روانہ ہوگا۔
راولپنڈی میں عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی بھی نکالی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان علامہ اقبال پارک کے باہر جمع ہوگئے جس میں پاکستان تحریک انصاف کے مستعفی ایم این اے علی نواز اور خرم نواز بھی پہنچ گئے۔
اسلام آباد میں فیض آباد فلائی اوور پر مظاہرین پہنچ گئے جسے ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا جس پر اسلام آباد سے براستہ فیض آباد جانے والے ٹریفک کو اسٹیڈیم روڈ کی جانب موڑ دیا گیا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے ایف سی اہلکاروں اور اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کیا جس پر اسلام آباد پولیس نے شیلنگ شروع کر دی اور پتھراؤ کرنے والے دو کارکنان کو حراست میں لے لیا۔
مظاہرین نے فیض آباد جانے والے راستے مکمل بند کردئیے جس کے سبب اسلام آباد جانے والے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔تحریک انصاف کی جانب سے ملک گیر احتجاج کی کال پر اسلام آباد پریس کلب کے سامنے خواتین کارکنان احتجاج کے لیے پہنچنا شروع ہوگئیں۔
کسی کو راستے بند کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے، اسلام آباد پولیس
احتجاج کے حوالے سے اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ کسی کو راستے روکنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی، پولیس کو ہدایت دی گئی ہے اسلام آباد میں آمد و رفت کے راستے کھلے رکھے جائیں، قانون کے دائرے میں پُرامن احتجاج شہریوں کا حق ہے مگر کسی کو قانون کی خلاف ورزی کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
پولیس نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں راستوں کی صورتحال ایف ایم 92.4 پر تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا جاتا رہے گا، کسی بھی ہنگامی صورتحال اور راستوں کی بندش کے متعلق پکار 15 پر پولیس کو اطلاع دیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز عمران خان پر فائرنگ کے واقعہ کے بعد اسد عمر نے بیان میں کہا تھا کہ عمران خان نے وزیراعظم شہبازشریف، وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک ریاستی ادارے کے افسر کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے تینوں کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔